اسلام آباد (خلیج نیوز)پاکستان کا کل قرض 67500ارب روپے تک ہوگیا ہے،14سالوں میں ملکی قرض میں 61ہزار 4سوارب کا اضافہ ہواہے، ملک میں 15ارب 64کروڑ 90لاکھ روپے کے نوٹ گردش کررہے ہیں۔سینیٹ کااجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوں۔وزارت خزانہ کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاکستان کا کل قرض 67ہزار 5سوارب روپے ہوگیا ہے جس میں سے 43ہزار4سو ارب روپے جو کل قرض کا 64فیصد بنتا ہے وہ ملکی قرض ہے جبکہ 24ہزار 1سوارب روپے غیرملکی قرض ہے جو کل قرض کا 36فیصد بنتے ہیں، 2008میں ملکی قرض 6ہزار 1سو ارب تھا اب مالی سال 2024میں 67ہزار 5سوارب روپے ہوگیا ہے اس طرح 2008کے مقابلے میں ملکی قرض میں 61ہزار 4سوارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ ملک میں 10،20،50،75،100،500،1000اور 5000 کے نوٹ زیر قرش ہیں جبکہ زیرقرض نوٹوں کی کل مالیت 15ارب 64کروڑ 90لاکھ روپے ہے۔
Tag Archives: پاکستان
پاکستان نے ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ اور علاج کیلئے عالمی برادری سے 25 کروڑ ڈالرز مانگ لیے
اسلام آباد (خلیج نیوز)پاکستان نے ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ اور علاج کیلئے عالمی برادری سے 25 کروڑ ڈالرز مانگ لیے۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختاربھرتھ نے ہیپاٹائٹس پر آگاہی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وفاق اور صوبوں نے 50 فیصد آبادی کی اسکریننگ اور علاج کیلئے 70 ارب روپے رکھے ہیں۔ڈاکٹرمختار نے بتایا کہ بقیہ 50 فیصد آبادی کی ہیپاٹائٹس اسکریننگ اور علاج کے لیے 25 کروڑ ڈالرز درکار ہیں، امید ہے عالمی برادری پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے خاتمے کیلئے درکار فنڈنگ مہیا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کیلئے حکومت مربوط اقدامات یقینی بنارہی ہے، ملک بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے، پروگرام کے تحت 12 سال سے زائد عمر کی آبادی کی وسیع پیمانے پر اسکریننگ ہوگی جس سے مریضوں کا ٹیسٹ اور علاج مفت کیا جائے گا۔
ڈاکٹرمختارنے کہا کہ حکومت 2030 تک وائرل ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کی جنگ عوام کی مدد کے بغیر نہیں جیتی جاسکتی، خون سے پھیلنے والا انفیکشن ہیپاٹائٹس سی متاثرہ خون کی منتقلی سے پھیلتا ہے، ہیپاٹائٹس سی سے بچاؤ کا بہترین طریقہ وائرس کی منتقلی والے عوامل پر احتیاط ہے جس کیلئے ہمیشہ اسکرین شدہ خون لگوایں۔انہوں نے کہا کہ کبھی بھی ایسی اشیاء استعمال نہ کریں جن پر دوسرے لوگوں کا خون لگ سکتا ہو، ہیپاٹائٹس سی کی کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے، یہ ایک خاموش بیماری ہے کیونکہ اس کی کوئی علامت نہیں، بیماری کی کیفیت جاننے کا واحد طریقہ ٹیسٹ کروایا جائے، پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کا انتہائی مؤثر علاج موجود ہے، پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے علاج میں کامیابی کی شرح 95 فیصد سے زیادہ ہے۔
مسجد نبوی کے امام ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر 7 روزہ خیرسگالی دورے پر پاکستان پہنچ گئے
اسلام آباد(خلیج نیوز) مسجد نبوی کے امام فضیلة الشیخ ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر 7 روزہ خیرسگالی دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔وفاقی وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین اور سعودی سفیر نے معزز مہمان کا استقبال کیا، مسجد نبوی کے امام فیصل مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کریں گے۔ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر صدر مملکت، وزیراعظم و دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے جبکہ ان کی جید پاکستانی علمائے کرام سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔
پاکستان میں عالمی معیار کا پہلا چڑیا گھر اور سفاری پارک بنانے کی منظوری
اسلام آباد (خلیج نیوز) اسلام آباد کے شہریوں کو عالمی معیار کی تفریحی سہولتوں کی فراہمی کا شاندار پلان تیار ، پاکستان میں عالمی معیار کا پہلا چڑیا گھر اور سفاری پارک بنانے کی منظوری دے دی گئی۔وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹر میں اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد کے شہریوں کو عالمی معیار کی تفریحی سہولتوں کی فراہمی کے پلان پر گفتگو ہوئی۔اعلامیے کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے نے چڑیا گھر اور سفاری پارک کے قیام کے پراجیکٹ پر بریفنگ دی، وزیر داخلہ نے چڑیا گھر اور سفاری پارک پراجیکٹ کی اصولی منظوری دے دی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 200 ایکڑ پر چڑیا گھر اور سفاری پارک میں 5 ہزار جانور اور پرندے رکھے جائیں گے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ سفاری پارک کی ورلڈ ایسوسی ایشن آف زو اینڈ ایکوریم سے رجسٹریشن کرائیں، اکتوبر میں چڑیا گھر اور سفاری پارک کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر اور سفاری پارک سے اسلام آباد کی سیاحت میں اضافہ ہو گا۔
گوگل کا پاکستان کیلئے اے آئی اکیڈمی لانچ کرنے کا اعلان
کراچی(خلیج نیوز)گوگل فار اسٹارٹ اپس پلیٹ فارم نے پاکستان اور ایشیا پیسیفک میں مصنوعی ذہانت کے فروغ کے لیے اے آئی اکیڈمی لانچ کردی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل فار اسٹارٹ اپس نے پاکستان اور ایشیا پیسیفک (APAC) خطے میں مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کو ان کی ترقی میں مدد فراہم کرنے اور تیزی لانے کے لیے اے آئی اکیڈمی کے نام سے ایک نیا پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔2024 کا یہ نیا پروگرام ایشیا پیسیفک خطے میں اے آئی انٹرپرینیورز کو مددفراہم کرے گا اور ان کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی مصنوعات کو تیزی سے مارکیٹ تک رسائی فراہم کرے گا۔یہ پروگرام 20 سے زائد ایسے سٹارٹ اپس کو یکجا کرے گا جو اے آئی پر مبنی ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں۔
اس سے نہ صرف ایشیا پیسیفک خطیمیں ایک متحرک اے آئی کمیونٹی فروغ ملے گا بلکہ سرحد پار نئی ایجادات اور شراکت داریاں بھی شروع ہوں گی ۔ تعاون پر مبنی اس ماحول میں آئیڈیاز، مہارت اور وسائل کا تبادلہ ہوگا جس سے جدید ترین اے آئی حل تیار کرنے میں تیزی آئے گی اور ایشیا پیسیفک خطے کومصنوعی ذہانت کی ترقی میں عالمی مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔منتخب کردہ اسٹارٹ اپس درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے:انفرادی رہنمائی: انفرادی رہنمائی اور مدد کے لیے مصنوعی ذہانت میں گوگل کے عالمی ماہرین تک رسائی۔گوگل کلاڈ کریڈٹ: مصنوعی ذہانت کی ترقی اور تجربات کو فروغ دینے کے لیے 350،000 امریکی ڈالرز تک کا گوگل کلاڈ کریڈٹ،کمیونٹی کے قیام کے مواقع:
اے پی اے سی کے علاقے میں دیگر اے آئی اسٹارٹ اپس کے ساتھ رابطہ قائم کرنے اور تعاون کرنے کے مواقع۔گوگل پاکستان کے ڈائریکٹر، فرحان ایس قریشی نے کہا کہ ہمارا نیا اے آئی اکیڈمی پروگرام پورے ایشیا پیسیفک میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے گوگل کے عزم کا ثبوت ہے۔ پاکستان ایک اہم مارکیٹ ہونے کی وجہ سے، ہم امید کرتے ہیں کہ مقامی اسٹارٹ اپس کمپنیاں اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اے آئی سولوشنزکو بہتر بنائیں گی اور ایشیا ہیسیفک خطے میں اے آئی ایکو سسٹم کو مزید مضبوط بنائیں گی۔درخواستیں آج سے 16 اگست 2024 تک جمع کرائی جا سکتیں ہیں۔ مزید معلومات اور درخواست دینے کے لیے، براہِ کرم https://startup.google.com/programs/ai-academy/apac/ کا وزٹ کیجیے۔
پاکستان نے ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈز کی منافع سمیت ادائیگی کردی
کراچی (خلیج نیوز) پاکستان نے ایک ارب ڈالر مالیت کے انٹرنیشنل یورو بانڈز کی ادائیگی کردی۔سٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایک ارب ڈالر مالیت کے انٹرنیشنل یورو بانڈز کی ادائیگی کردی گئی ہے جس میں اصل رقم کے ساتھ منافع بھی ادا کیا گیا ہے۔ادائیگی سے متعلق مرکزی بینک کے مطابق انٹرنیشنل یورو بانڈز کی ادائیگی ایجنٹ بینک کے ذریعے کی گئی ہے، جو بانڈز ہولڈرز کو ادائیگی کرے گا۔ پاکستان نے 2014 میں ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈز کا اجرا کیا تھا اور یہ ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈز اپریل 2024 میں میچور ہو گئے تھے۔ماہرین کے مطابق حکومت نے میچورنگ بانڈز کی بروقت ادائیگی کی ہے۔ جس سے پاکستان کی معیشت پر سرمایہ کاروں اور عالمی اداروں کا اعتماد بلند ہوگا۔
پاکستان کی چین کو تل کی برآمدات میں 68 فیصد اضافہ
بیجنگ (خلیج نیوز)رواں سال کے پہلے دو ماہ کے دوران پاکستان کی جانب سے چین کو تل کی برآمدات 10.10 ملین ڈالر سے تجاوز کرگئیں جو گزشتہ سال کی نسبت 68.11 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ قونصلر غلام قادر نے بتایا کہ پیپلز ریپبلک آف چائنا(جی اے سی سی) کے جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی سی ) کے مطابق پاکستان نے جنوری تا فروری 2024 کے دوران چین کو 5997.744 ٹن تل کے بیج برآمد کیے جن کی مالیت 10.10 ملین ڈالر تھی جو 68.11 فیصد اضافہ ہے ۔
جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 6 ملین ڈالر تھی۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ چین نے 2023 میں پاکستان سے 166682.987 ٹن تل کے بیج خریدے جو حجم میں 96.13 فیصد اضافے کے ساتھ 290.66 ملین ڈالر ہے جبکہ 2022 میں اس کی مالیت 84985.321 ٹن تھی جس کی مالیت 128.44 ملین ڈالر تھی۔
تل کے بیج برآمد کرنے والے محمد عامر نے سی ای این کو بتایا کہ زرعی برآمدات میں یہ اضافہ پاکستان کے اپنے تجارتی پورٹ فولیو کو متنوع بنانے اور نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ چین سے تل کے بیجوں کی بڑھتی ہوئی طلب سے پاکستان کے زرعی شعبے کو تقویت ملتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ اقتصادی تعاون کو فروغ ملتا ہے۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی برآمدات کو بڑھانے کی راہیں تلاش کر رہا ہے، چین جیسے اہم تجارتی شراکت داروں کے ساتھ تعاون دونوں ممالک کی پائیدار ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کاشتکاروں کو زرعی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے نئے جدید طریقوں، سستی ٹیکنالوجیز، پیداوار میں اضافے والے بیج اور تربیت جیسی مراعات کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے 2023 میں 290.66 ملین ڈالر، 2022 میں 128.44 ملین ڈالر اور 2021 میں 120.44 ملین ڈالر چین کو تل کے بیج برآمد کیے تھے۔
ناروے نے پاکستان کو نیشنل تھریٹ اسیسمنٹ لسٹ سے نکال دیا
اسلام آباد(خلیج نیوز)ناروے نے پاکستان کو اپنی نیشنل تھریٹ اسیسمنٹ لسٹ سے نکال دیا۔یہ اعلان ناروے کی پولیس سیکیورٹی سروس کی تازہ ترین رپورٹ میں کیا گیا ہے، یہ رپورٹ ناروے کی مقامی انٹیلیجنس اور سیکیورٹی سروس نے جاری کی۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان اور دیگر کچھ ممالک کو اس لسٹ میں شامل کیا جا رہا تھا، اس لسٹ میں پاکستان کا نام ہونے کی وجہ سے پاکستانی طلبا اور ریسرچرز کو کافی مشکلات کا سامنا تھا۔اس لسٹ کی وجہ سے بھارتی میڈیا نے بھی پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا جاری کیا ہوا تھا لیکن پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کے بعد ملک کا نام تھریٹ اسیسمینٹ سے نکال دیا گیا ہے۔اس اقدام سے پاکستان کا تشخص بہتر ہوگا اور پاکستانی طلبا کو تعلیم کے مزید مواقع پیش آئیں گے۔
پاکستان کی 84 سرکاری کمپنیوں نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ہزار ارب کا نقصان پہنچایا، عالمی بینک
کراچی (خلیج نیوز) عالمی بینک نے پاکستان کے سرکاری ملکیتی اداروں کی ہوشربا رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ تین سال میں 84 اداروں نے قومی خزانے کو ایک ہزار ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ذرائع کے مطابق اس وقت مجموعی طور پر 212 سرکاری ملکیتی ادارے کام کر رہے ہیں، جن میں سے 84 اداروں نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ٹریلین (ایک ہزار ارب)سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے۔ عالمی بینک نے تجویز کیا ہے کہ سرکاری ملکیتی اداروں کے سالانہ خسارے 350 ارب روپے کے لگ بھگ ہیں اور یہ خسارے کم کرنے کے لیے سرکاری اداروں میں خود مختار اور ماہرین کو شامل کیا جائے۔
سرکاری ملکیتی اداروں کے مسلسل خساروں اور نجکاری کے حوالے سے عالمی بینک کی رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ ایس او ایز پالیسی کی بجائے ایس او ایز ٹریاج پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ آئی ایم ایف کی مشاورت سے 2021 میں ایس او ایز ٹریاج لاگو کیا گیا۔ ٹریاج کے تحت 84 کمرشل سرکاری ملکیتی اداروں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ ان 84 اداروں نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ٹریلین کا نقصان پہنچایا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت مجموعی طور پر 212 سرکاری ملکیتی ادارے کام کر رہے ہیں۔ ایس او ایز ٹریاج کے بعد فروری 2023 کو ایس او ایز ایکٹ کا نفاذ کیا گیا۔
ایس او ایز ایکٹ کے تحت اپریل 2023 میں ایس او ایز پالیسی لائی گئی۔ ٹریاج کا مقصد 84 کمرشل اداروں کے منافع اور نقصانات کا اندازہ لگانا تھا اور یہ فیصلہ کرنا تھا کہ کن اداروں کو ملکیت میں رکھنا ہے اور کن کو نہیں۔ ایس او ایز پورٹ فولیو 2016 سے مسلسل خسارے کا شکار ہے۔ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت سرکاری ملکیتی اداروں کو مالی مدد فراہم کرتی ہے، ایس او ایز کو حکومتی امداد فوری محدود کرنے پر عمل کیا جائے، سرکاری ملکیتی اداروں کے مالی اخراجات کو کم کیا جائے۔
عالمی بینک نے رپورٹ میں تجویز کیا ہے کہ اقتصادی کارکردگی کے لیے ایس او ایز میں حکومتی عمل دخل کم کریں، ہائی پروفائل ایس او ایز کی منتخب تقسیم کے ساتھ آگے بڑھیں۔اسی رپورٹ کے مطابق ایس او ایز کے گورننس اور مالی مسائل پر توجہ دی جائے، ایس او ای ایکٹ سے مطابقت رکھنے والی پالیسیوں کا نفاذ ضروری ہے۔ کارپوریٹ گورننس اور مالیاتی ڈسپلن کی پالیسیاں نافذ کی جائیں۔بورڈز کا مسابقتی انتخاب، پرفارمنس ایگریمنٹس کا قیام بھی ضروری ہے جب کہ سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کے ذریعے باقاعدہ مانیٹرنگ بھی ہونی چاہیے۔