اسلام آباد (خلیج نیوز)ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیے جس کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آگئی۔ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.62 فیصد کی کمی ہوئی جس کے بعد مہنگائی کی مجموعی شرح 15.34 فیصد تک آگئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 17 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی رہی۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 12 روپے سے زیادہ کی کمی ہوئی جبکہ فی درجن انڈے 3 روپے تک سستے ہوئے۔اس کے علاوہ 20 کلوآٹے کے تھیلے کی قیمت میں 16 روپے تک کمی ہوئی اور دال ماش کی فی کلو قیمت میں 3 روپے سے زیادہ کی کمی آئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر اورپیاز کی فی کلو قیمت میں 9 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ایک ہفتے میں دال چنا 8 روپے تک اور لہسن 10 روپے تک فی کلو مہنگا ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں ایل پی جی کا گھریلو سلینڈر 15 روپے سے زیادہ مہنگا ہوا۔ایک ہفتے میں آلو ، ٹوٹا باسمتی چاول گھی، نمک، مٹن اور بیف مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
Tag Archives: مہنگائی
مہنگائی کا طوفان ، 74 فیصد پاکستانی اخراجات پورے کرنے سے قاصر
اسلام آباد(خلیج نیوز)کمر توڑ مہنگائی کے باعث پاکستان کے شہری علاقوں میں بسنے والے لوگوں کو لاحق مالیاتی چیلنجوں میں گزشتہ سال کی نسبت 14 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔پلس کنسلٹنٹ کی تازہ ترین تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 74 فیصد پاکستانی اپنی موجودہ آمدن میں اپنے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے۔مئی 2023 میں ان کی تعداد 60 فیصد تھی ، 74 فیصد افراد میں سے 60 فیصد نے اشیائے خورد و نوش سمیت دیگر اخراجات میں کمی کی ، 40 فیصد نے اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے رقم ادھار پر لی۔تحقیق کے مطابق ان 74 فیصد افراد میں سے 10 فیصد ایسے بھی ہیں جنہوں نے اخراجات کم کرنے اور رقم ادھار لینے کے ساتھ ساتھ اضافی جزوی نوکریاں بھی کیں۔اخراجات کم کرنے والوں میں سے ا?دھے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ضروری اخراجات میں کمی کے باوجود کوئی رقم بچا نہیں پائے۔
عید سے قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ، 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں
کراچی(خلیج نیوز)ملک میں عید الفطر سے قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگیا جبکہ 16اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں پھر سے اضافہ ہونا شروع ہوگیاہے۔ حالیہ ہفتے ملک میں ہفتہ واربنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.96 فیصد اضافہ ہوا جب کہ سالانہ بنیادوں پربھی حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح کم ہوکر29.45 فیصد ہوگئی ہے۔
پچھلے ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.09 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی اور اس سے پچھلے ہفتے بھی مہنگائی کی شرح میں1.13 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔ دو ہفتے مہنگائی میں کمی کے بعد پھر سے مہنگائی بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں روزمرہ استعمال کی 16 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 13 کی قیمتوں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ 22ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ متاثر ہوا، جس کے لیے مہنگائی کی شرح 33.30فیصد رہی۔پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے قیمتوں کے حساس اشاریہ کے بارے میں جاری ہفتہ واررپورٹ (ایس پی آئی)کے مطابق حالیہ ہفتے میں چکن کی قیمت میں 2.99 فیصد،ٹماٹر کی قیمت میں11.93فیصد، پیاز کی قیمت میں 1.30 فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں مٹن کی قیمت میں0.41 فیصد،بیف کی قیمت میں0.75 فیصد ،روٹی کی قیمت میں 1.03فیصد،ٹاٹا چاول کی قیمت میں 0.14فیصد، پٹرول کی قیمت میں 3.45فیصد، لیڈیز سینڈل کی قیمت میں 12.52 فیصد، جینٹس سینڈلز کی قیمتوں میں8.70 فیصد اور لانگ کلاتھ کی قیمت میں2.23 فیصد اضافہ ہوا۔اس کے برعکس آٹے کی قیمتوں میں2.68 فیصد،انڈوں کی قیمتوں میں1.89 فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں1.89 فیصد،ڈیژل آئل کی قیمتوں میں1.18 فیصد،گڑ کی قیمتوں میں0.63 فیصد کمی ہوئی۔ان کے علاوہ چینی کی قیمتوں میں0.41 فیصد،سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.26 فیصد،دال مسور کی قیمتوں میں 0.25فیصد اور آلو کی قیمتوں میں0.23 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں22.04فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں26.04فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں33.30فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 30.89فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 26.81فیصدرہی ہے۔
عالمی بینک کی آئندہ مالی سال ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
کراچی(خلیج نیوز) عالمی بینک نے پاکستان کی جی ڈی پی کم رہنے کی پیش گوئی کردی جبکہ رواں مالی سال شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان ڈیولپمنٹ آئوٹ لک رپورٹ جاری کردی جس میں پاکستان کی جی ڈی پی اگلے 3 سال میں 3 فیصد سے کم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔پاکستان میکرو اکنامک آئوٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی شرح نمو 2.3 فیصد جبکہ مالی سال 2026 میں 2.7 فیصد رہے گی جبکہ رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ عالمی بینک نے آئندہ سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 26 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025 میں مہنگائی 15فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔مالی سال 2026 میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد تک اور رواں مالی سال صنعتی ترقی کی نمو 1.8فیصد رہنے کا امکان ہے، 2025میں صنعتی ترقی 2.2 فیصد ، 2026 میں 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 24-2023 کے دوران شعبہ زراعت کی ترقی 3 فیصد تک رہ سکتی ہے، مالی سال 2025 میں زرعی شرح نمو کم ہوکر 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ عالمی بینک نے مالی سال 2026 میں زراعت کی ترقی بڑھ کر 2.7 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے۔عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 8 فیصد تک، مالی سال 2025میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.4 فیصد رہنے اور مالی سال 2026 میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 6.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو صورتحال میں مزید بہتری لانے کیلئے امپورٹ مینجمنٹ پر سنجیدہ کوششیں اور قرضوں کی مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔
مارچ میں مہنگائی کی شرح 20.68 فیصد ریکارڈ کی گئی
لاہور(خلیج نیوز)مارچ میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 20.68 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کی جانب مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ کے مطابق فروری 2024 کے مقابلے مارچ میں مہنگائی 1.71فیصد بڑھی، اس کے برعکس گزشتہ مہینے ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھا تاہم مارچ 2023 میں 3.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ادارہ شماریات نے رپورٹ میں بتایا کہ جولائی تا مارچ مہنگائی کی اوسط شرح 27.06فیصد رہی۔ مزید بتایا کہ گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی میں 1.43 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی میں 2.13 فیصد کا اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ مارچ میں شہری علاقوں میں کور انفلیشن سالانہ بنیادوں پربڑھ کر 12.8 فیصد تک پہنچ گئی، جو گزشتہ مہینے 15.5 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔دیہی علاقوں میں مارچ کے دوران کور انفلیشن سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 20 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ مہینے21.9 فیصد رہی تھی۔واضح رہے کہ کور انفلیشن میں غذائی اشیا ء اور توانائی کے علاوہ قیمتوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔