Tag Archives: معاشی ترقی

ایشائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کو طویل مدتی معاشی ترقی کیلئے اقدامات کی سفارش



اسلام آباد (خلیج نیوز)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ترسیلات زر کو مالیاتی پالیسیوں اور کلی معیشت کے اشاریوں کے ساتھ ہم آہنگ کرکے پاکستان کو طویل مدتی معاشی ترقی کے مثبت اثرات میں اضافہ کے لیے اقدامات کی سفارش کی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ مطالعاتی بلاگ میں کہا گیا کہ سمندرپار کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا ملک کی معیشت میں اہم کردار رہا ہے اور آنے والے مہینوں اور برسوں میں ترسیلات زر کا بہاؤ اسی رفتار سے جاری رہنے کا امکان ہے۔بینک نے ترسیلات زر میں اضافے کے لیے سہولیات اور ترغیبات فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔اے ڈی بی نے کہا کہ ترسیلات زر پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، حالیہ اقتصادی بحرانوں اور کوویڈ کے دوران بھی سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر نے بفر اور پائیدار ترقی کے ممکنہ محرک کے طور پر اپنا کردار ادا کیا ہے۔بلاگ میں کہا گیا کہ ترسیلات زر کو مالیاتی پالیسیوں اور کلی معیشت کے اشاریوں کے ساتھ ہم آہنگ کرکے پاکستان طویل مدتی معاشی ترقی کے مثبت اثرات میں اضافہ کرسکتا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستان کو اکثر ادائیگیوں کے توازن کی مشکلات کا سامنا رہا ہے اور ایسے حالات میں سمندر پارپاکستانیوں کی ترسیلات زر بیرونی مالی اعانت کا اہم ذریعہ ہے اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ کو کم کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے، پاکستان میں مضبوط خاندانی نظام کی وجہ سے ترسیلات زر نے سماجی تحفظ کے ایک اہم عنصر کے طور پر بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔اے ڈی بی نے کہا کہ 2000 کی دہائی میں مسلسل نموکے بعد ترسیلات زر اب پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کا تقریباً 10 فیصد ہے جو پاکستان کے پڑوسی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق بہتر معاشی کارکردگی اور کلی معیشت کے استحکام کی طرف لے جانے والی پالیسیاں بھی ترسیلات زر میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔بینک نے ترسیلات زر کو مالیاتی پالیسیوں اور کلی معیشت کے اشاریوں کے ساتھ ہم آہنگ کرکے پاکستان کو طویل مدتی معاشی ترقی کے مثبت اثرات میں اضافہ کے لیے اقدامات کی سفارش کی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق پاکستان میں ترسیلات زر کا اوسط بہاؤ آئندہ بہاؤ بھی نمایاں رہے گا، اس کے لیے پالیسی اقدامات بشمول ڈھانچہ جاتی رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری ہے۔

اقوام متحدہ کی پاکستان کی معاشی ترقی میں تیزی کی پیش گوئی



نیویارک (خلیج نیوز)اقوام متحدہ نے رواں اور آئندہ سال کے دوران ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار میں تیزی کی پیش گوئی کرتے ہوئے 2024، 2025 میں جی ڈی پی کی شرح نمو بالترتیب 2 فیصد اور 2.3 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔اقوام متحدہ کے اہم اقتصادی سروے میں 2024 میں 26 فیصد رہنے والی مہنگائی 2025 میں 12.2 فیصد تک کم رہنے کی نوید بھی سنائی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ایشیا اینڈ پیسفک (یو این ای ایس سی اے پی) کی جانب سے جاری 2024 اکنامک اینڈ سوشل سروے آف ایشیا اینڈ پیسفک ریجن’ میں نوٹ کیا گیا کہ پاکستانی معیشت کو سیاسی بے چینی کا سامنا تھا جس کے کاروبار اور صارفین کے رجحان پر منفی اثرات مرتب ہوئے جب کہ 2022 میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے زرعی پیداوار کو متاثر کیا۔

اس میں نوٹ کیا گیا کہ 2023 کے وسط میں عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدہ کے علاوہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی معاونت نے 2023 کے دوران معاشی استحکام بحال کرنے میں مدد فراہم کی۔سروے میں نشاندہی کی گئی کہ توانائی شعبے کی سبسڈی کا خاتمہ جیسے مختلف اقدامات کے ساتھ مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کرتے ہوئے پاکستان کی معیشت استحکام بحالی کے عمل سے گزر رہی ہے۔سروے میں پورے خطے کے لیے تجویز کیا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقم کے لیے بہتر ٹیکس اور انتظامی پالیسیوں کے علاوہ سماجی و اقتصادی ترقی اور عوامی نظم و نسق میں مجموعی طور پر بہتری کے ساتھ ساتھ ٹیکس ریونیو میں بڑے پیمانے پر اضافے کی ضرورت ہوگی۔

اس میں زور دیا گیا کہ ایشیا پیسیفک خطے میں ترقی پذیر ممالک کی حکومتوں کوکم لاگت اور طویل المدتی مالی امداد کی فوری ضرورت ہے جب کہ ان میں سے بہت سے ممالک کو قرضوں کی فراہمی پر بھاری شرح سود کے ماحول میں اس کی ادائیگی یا اپنے لوگوں کی تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ میں سرمایہ کاری کے درمیان انتخاب کا مشکل فیصلہ درپیش ہے۔سروے میں عوامی ٹیکس کی بہتر وصولی کی بھی سفارش کی گئی ہے جس سے نہ صرف ‘ٹیکس ادائیگی فرق’ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ مالیاتی خطرات اور قرض لینے کے اخراجات کو بھی کم ہوں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی بینک نے امکان ظاہر کیا تھا کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 1.8 فیصد رہے گی۔

عالمی بینک نے پاکستان میکرو اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا تھا کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی شرح نمو 2.3 فیصد جبکہ مالی سال 2026 میں 2.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال 24ـ2023 کے دوران شعبہ زراعت کی ترقی 3 فیصد تک رہ سکتی ہے، مالی سال 2025 میں زرعی شرح نمو کم ہوکر 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ عالمی بینک نے مالی سال 2026 میں زراعت کی ترقی بڑھ کر 2.7 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران صنعتی ترقی کی نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ اگلے مالی سال 2025 میں یہ 2.2 فیصد اور 2026 میں 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔