لاہور ( خلیج نیوز) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ 9مئی واقعے کے پیچھے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے70جلسے، 2لانگ مارچ اور زہریلی تقریریں تھیں، جوڈیشل کمیشن کی ضرورت نہیں، جو 9مئی کو ہوا سب کو یاد اور کیمرے میں محفوظ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کے رویے کا سامنا ہے، خواتین کے حقوق کیلئے اقدامات کررہے ہیں ، ہزاروں خواتین کی ورچوئل پولیس اسٹیشنز میں داد رسی ہوتی ہے ، ورچوئل پولیس سٹیشن میں خواتین ہی خواتین سے رابطہ کرتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مریم نوازکی خواتین کے لئے زیرو ٹالرنس ہے۔انہوں نے کہا کہ ثانیہ زہرہ قتل کیس میں ایک بچی کے قتل کو خود کشی کا رنگ دیا گیا، سسرال نے کہا گلے میں خود پھندا لیا۔ اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ قتل کو خودکشی کا رنگ دیں گے تو پتا نہیں چلے گا۔ کیس میں خود کشی کے ثبوت نہیں ملے نہ گردن میں سوجن نہ لمبی گردن ہوئی پولی گرافک ٹیسٹ کیاگیا۔ پھندا میں استعمال دوپٹے میں ساس اور شوہر کے ڈی این اے ملے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ثانیہ زہرہ کا قتل پہلے ہی کردیا گیا تھا، جسے بعد میں پھندا سے خود کشی قرار دینے کی کوشش کی گئی۔
ثانیہ زہرہ کیس میں لوگ کچھ طاقتور ہیں لیکن اب وہ زیادہ دیر تک بچ نہیں پائیں گے۔ اگر ہمارے دور حکومت میں ظلم ہوا تو ظالم کو سزا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو انصاف کی فراہمی کے لئے ہر ایک کیس کو مثال بنائیں گے ، ظلم کی سزا ظالم کو ملنی چاہیے، گھروں میں تشدد کسی صورت قبول نہیں ہوگا، خواتین کے خلاف تشدد وزیراعلی کی ریڈ لائن ہے۔صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ کے پی میں پل ٹوٹ رہے ہیں اور وہ جیل میں بیٹھے آقا کو خوش کررہے ہیں، سمجھ نہیں آتی کہ 9مئی میں جوڈیشل کمیشن کی ضرورت کیوں ہے، 9مئی ایک دن میں نہیں ہوئی، اس میں ایک سال کی کاوش ہے ،جوڈیشل کمیشن بنوانے کا خیال ایک سال کے بعد یاد آیا ؟، کیا حسان نیازی عمران خان کا بھانجا نہیں، یاسمین راشد یا اعجاز چوہدری بیٹے کو نہیں بتا رہے تھے حملہ کرنا ہے۔ اتفاق تھا کہ ہر شہر میں ایک ہی جگہ پر حملے کیے گئے جو فوجی تنصیبات یا کینٹ تھے۔
تمام دفاتر کو جلایا گیا، اب بانی پی ٹی آئی کیسے مکرے گا۔ یہ لوگ عدالتی ہتھوڑے سے انصاف کے عمل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، انگلینڈ کی مثال دیکھ لیں وہاں صرف ری ٹوئٹ کرنے پر سزائیں دی جارہی ہیں ۔صوبائی وزیر نے سوال کیا کہ کیا 9مئی کو یاسمین راشد نے احتجاج کو لیڈ نہیں کیا؟ ملک میں جس کی حکومت ہے وہی نظر آرہے ہیں اور وہی کام کررہے ہیں، کیا محض اتفاق تھا کہ مظاہرین ہر شہر میں فوجی تنصیبات تک پہنچ گئے۔عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی وی کو آگ لگائی،ایمبولینس، ٹول پلازہ جلایا،فوجی مجسمے گرادیئے، کہتے ہیں معاف کردو، بنگلا دیش کے طلبا اگر باہر نکلے تو ان کے پاس ملازمتیں نہ ملنے کا جواز تھا۔انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل والا کہتا ہے اگر دوبارہ گرفتار کیا تو پھر ایسے ہی حملے ہوں گے۔
جوڈیشل کمیشن نہیں بننا چاہیے، وہ عدالتی ہتھوڑا سے ریلیف لینا چاہتے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کی ضرورت نہیں، جو 9مئی کو ہوا سب کو یاد اور کیمرے میں محفوظ ہے۔ 9مئی کے پیچھے جلسے، لانگ مارچ اور زہریلی تقاریر تھیں، جن میں وہ اکسایا کرتا تھا ۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن ہمارے بزرگ ہیں، ان کے بیان پر سخت بیان نہیں دینا چاہتی۔ پاکستان میں جس کی حکومت ہے وہ کام کررہے ہیں وہ ہی سامنے نظر آ رہے ہیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جماعت اسلامی کو تو اتنے ووٹ نہیں ملے جتنے دھرنے دیئے ہیں۔ دھرنا امیر کراچی سے دھرنا دے کر جماعت اسلامی کے امیر بن گئے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن سمجھتے ہیں کہ سارے مسائل کا حل دھرنا ہے تو دھرنا دیدیں۔