Tag Archives: تیزی

ایم پاکس وائرس کی نئی قسم توقع سے زیادہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے ،سائنسدان



نیویارک(خلیج نیوز)سائنسدانوں نے کہاہے کہ ایم پاکس وائرس کی نئی قسم توقع سے زیادہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور اکثر ایسے علاقوں میں موجود ہے جہاں ماہرین کے پاس اس کا پتہ لگانے کیلئے فنڈز اور آلات کی کمی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افریقہ، یورپ اور امریکا کے درجن بھر سائنسدانوں نے بتایاہے کہ وائرس، اس کی شدت، یہ کیسے منتقل ہو رہا ہے اور ایسی بہت سی باتیں ہیں ہیں جن کا علم نہیں۔ایم پاکس جو پہلے مونکی پوکس کے نام سے جانا جاتا تھا، 1970 سے افریقہ کے کچھ حصّوں میں صحت عامہ کا مسئلہ رہا ہے تاہم 2022 میں جب بین الاقوامی سطح پر اس کے کیسز میں اضافہ ہوا تو اس کی طرف تھوڑی سی توجہ کی گئی اور ڈبلیو ایچ او نے ‘ہیلتھ ایمرجنسی’ کا اعلان کیا جو 10 ماہ بعد ختم ہوئی۔اس اعلان کے بعد وائرس کی نئی قسم جسے”کلیڈ ون بی” کے نام سے جانا جاتا ہے، نے ایک بار پھر دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔یہ قسم کلیڈ ون کا بدلا ہوا ورڑن ہے اور متاثرہ جانوروں کے رابطے سے پھیلتا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے فلو جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں جبکہ جسم پر پیپ سے بھرے دانے نمودار ہوتے ہیں اور یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کانگو میں رواں سال 18,000 سے زیادہ مشتبہ کلیڈ ون اور کلیڈ ون بی کے کیسز سامنے آئے جبکہ 615 اموات ہوئیں۔گذشتہ مہینے چار افریقی ممالک میں کلیڈ ون بی کے 222 کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے علاوہ سویڈن اور تھائی لینڈ میں ایک ایک کیس اْن افراد میں سامنے آیا جنہوں نے افریقہ کا سفر کیا تھا۔نائیجیریا کے نائجر ڈیلٹا یونیورسٹی ہسپتال میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر ڈیمی اوگوئینا نے کہا کہ ‘مجھے تشویش ہے کہ افریقہ میں ہم اندھیرے میں کام کر رہے ہیں۔ ہمیں اس وبا کے پھوٹ پڑنے کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اس بارے میں علم نہیں ہے تو پھر ہم اس کی منتقلی، اس کی شدّت اور اس بیماری کے خطرات سے متعلق معلومات فراہم نہیں کر سکتے۔ میں اس حقیقت کے بارے میں فکر مند ہوں کہ ایسا لگتا ہے کہ وائرس بدل رہا ہے اور نئے سٹرین پیدا کر رہا ہے۔ڈاکٹر ڈیمی اوگوئینا نے کہا کہ نائیجیریا میں کلیڈ ٹو بی کو انسانوں میں مستقل پھیلاؤ کے قابل بننے میں پانچ سال یا اس سے زیادہ کا عرصہ لگا جس نے 2022 میں عالمی وبا کو جنم دیا۔ کلیڈ ون بی نے ایک سال سے بھی کم عرصے میں ایسا ہی کیا۔واضح رہے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے رواں ماہ اگست میں افریقہ میں ایم پاکس (سابقہ منکی پاکس) کے بڑھتے کیسز کے باعث اس بیماری کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔

اقوام متحدہ کی پاکستان کی معاشی ترقی میں تیزی کی پیش گوئی



نیویارک (خلیج نیوز)اقوام متحدہ نے رواں اور آئندہ سال کے دوران ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار میں تیزی کی پیش گوئی کرتے ہوئے 2024، 2025 میں جی ڈی پی کی شرح نمو بالترتیب 2 فیصد اور 2.3 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔اقوام متحدہ کے اہم اقتصادی سروے میں 2024 میں 26 فیصد رہنے والی مہنگائی 2025 میں 12.2 فیصد تک کم رہنے کی نوید بھی سنائی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے اکنامک اینڈ سوشل کمیشن فار ایشیا اینڈ پیسفک (یو این ای ایس سی اے پی) کی جانب سے جاری 2024 اکنامک اینڈ سوشل سروے آف ایشیا اینڈ پیسفک ریجن’ میں نوٹ کیا گیا کہ پاکستانی معیشت کو سیاسی بے چینی کا سامنا تھا جس کے کاروبار اور صارفین کے رجحان پر منفی اثرات مرتب ہوئے جب کہ 2022 میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے زرعی پیداوار کو متاثر کیا۔

اس میں نوٹ کیا گیا کہ 2023 کے وسط میں عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدہ کے علاوہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی معاونت نے 2023 کے دوران معاشی استحکام بحال کرنے میں مدد فراہم کی۔سروے میں نشاندہی کی گئی کہ توانائی شعبے کی سبسڈی کا خاتمہ جیسے مختلف اقدامات کے ساتھ مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کرتے ہوئے پاکستان کی معیشت استحکام بحالی کے عمل سے گزر رہی ہے۔سروے میں پورے خطے کے لیے تجویز کیا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقم کے لیے بہتر ٹیکس اور انتظامی پالیسیوں کے علاوہ سماجی و اقتصادی ترقی اور عوامی نظم و نسق میں مجموعی طور پر بہتری کے ساتھ ساتھ ٹیکس ریونیو میں بڑے پیمانے پر اضافے کی ضرورت ہوگی۔

اس میں زور دیا گیا کہ ایشیا پیسیفک خطے میں ترقی پذیر ممالک کی حکومتوں کوکم لاگت اور طویل المدتی مالی امداد کی فوری ضرورت ہے جب کہ ان میں سے بہت سے ممالک کو قرضوں کی فراہمی پر بھاری شرح سود کے ماحول میں اس کی ادائیگی یا اپنے لوگوں کی تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ میں سرمایہ کاری کے درمیان انتخاب کا مشکل فیصلہ درپیش ہے۔سروے میں عوامی ٹیکس کی بہتر وصولی کی بھی سفارش کی گئی ہے جس سے نہ صرف ‘ٹیکس ادائیگی فرق’ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ مالیاتی خطرات اور قرض لینے کے اخراجات کو بھی کم ہوں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی بینک نے امکان ظاہر کیا تھا کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 1.8 فیصد رہے گی۔

عالمی بینک نے پاکستان میکرو اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا تھا کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی شرح نمو 2.3 فیصد جبکہ مالی سال 2026 میں 2.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال 24ـ2023 کے دوران شعبہ زراعت کی ترقی 3 فیصد تک رہ سکتی ہے، مالی سال 2025 میں زرعی شرح نمو کم ہوکر 2.2 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ عالمی بینک نے مالی سال 2026 میں زراعت کی ترقی بڑھ کر 2.7 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران صنعتی ترقی کی نمو 1.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، جبکہ اگلے مالی سال 2025 میں یہ 2.2 فیصد اور 2026 میں 2.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔