نوشہرہ(خلیج نیوز) حکومت کی جانب سے ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن نے نوشہرہ سمیت خیبرپختونخوا بھر میں 28اگست سے غیر معینہ مدت تک مکمل تالہ بندی کا اعلان کردیااس سلسلے میں نوشہرہ میں آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن کے صوبائی سینئر نائب صدر حاجی عبد الوحید اور آٹا ڈیلر ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی اکرم شاہ اور دیگر نے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں نابیائی ایسوسی ایشن اور انجمن تاجران نوشہرہ کے رہنمائوں نے شرکت کی اجلاس میں حکومت پاکستان کا ائی ایم ایف کی ایما پر کاروباری طبقہ پر کئی ٹیکسز کا نفاذ سے پاکستان میں کاروبار کا ستیاناس کر دیا اجلاس کے بعد حاجی اکرم شاہ اور حاجی وحید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کاروباری طبقہ 75سالوں سے پاکستانی حکومت کو ٹیکس پر ٹیکس دیتے چلی آرہی ہے لیکن حکومت اس طبقے کو کسی قسم کے مراعات نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جہاں پر 25000روپے سے لیکر 60000روپے تک یومیہ مزید ٹیکس کا نفاذ کردیا گیا ہے جو کسی بھی ذی شعور انسان کی سمجھ سے بالاتر ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور ایف بی آر نے وعدہ کیا تھا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کسی بھی ٹیکس فائلر سے وصول نہیں کیا جائے گا لیکن حکومتی وعدوں کے باوجود آئی ایم ایف کی خوشنودی کی خاطر حکومت اور ایف بی آر اپنے وعدوں سے مکر گئی ہیں ،جبکہ حکومت نے کاروباری طبقہ بلخصوص گندم سے وابستہ کاروبار سے تعلق رکھنے والے کاروباری حضرات کے ساتھ تیسرا ظلم کہ اب حکومت نے صنعتی مالکان کو بھی اس بات کا پابند کیا ہوا ہے کہ وہ بھی تاجر برادری سے ٹیکس وصولی کریں جو ظلم کی انتہا کے سوا کچھ نہیں انہوں نے 28اگست سے غیر معینہ مدت تک خیبرپختونخوا کو آٹے کی درآمد اور فروخت کی بندش اور آٹے کی دکانیں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔