لاہور(خلیج نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک گیرشٹرڈائون کی کامیابی پرعوام کو مبارکباد،حکمرانوں کو واضح پیغام مل گیا بجلی سستی، ٹیکسز کم اور اپنی مراعات اور عیاشیاں ختم کرو،یہ پہلی کال تھی، حکومت نے عوام کو ریلیف نہ دیا تو ہڑتالوں کاسلسلہ نہیں رکے گا، تاجروں، سیاسی و سماجی تنظیموں سے مشاورت کے بعد اگلی کال دیں گے،کسی کو کاروبار بند کرنے کا شوق نہیں، معیشت اور کاروبار حکومت نے تباہ کیے، حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کے علاوہ اورکوئی راستہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ شٹرڈایون ہڑتال جماعت اسلامی یا تاجروں کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہڑتال تھی۔
انہوں نے عوام، تاجروں، علما، سوشل میڈیا پر سرگرم رہنے والی خواتین، نوجوانوں، طلبا اور ہڑتال کی حمایت کرنے پر تمام طبقہ ہائے فکر کے افراد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خصوصی طور پر تاجر تنظیموں کے رہنماں، ورکرز اور جماعت اسلامی کے کارکنان کو مبارک باد دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کی ہڑتال کے بعد بھی حکومت پر عوام کو ریلیف دینے کے لیے دبا کا سلسلہ نہیں رکے گا۔انہوں نے پولیس کی جانب سے مختلف شہروں میں مارکیٹوں کو زبردستی کھلوانے کے عمل کی مذمت کی اور تاجر تنظیموں کی تحسین کی کہ انہوں نے ایسے ہتھکنڈوں کو ناکام بنا دیا۔
انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس کا ہڑتال کی حمایت پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماں اور ورکرز کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کے اعلان کو بھی خوش آئند گردانتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کو ہر حال میں عوا م کو ریلیف دینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو ایسے حکمرانوں سے نجات دلانی ہو گی جو اپنی مراعات اور عیاشیاں اور آئی پی پیز کا دھندہ بند کرنے کو تیار نہیں اور 25کروڑ لوگوں کا خون نچوڑنے پر بضد ہیں۔انہوں نے کہا کہ 20دن گزر گئے، حکمرانوں کے پاس معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے 25دن رہ گئے، عمل درآمد نہ ہوا تو لانگ مارچ، دھرنوں اور ہڑتالوں کے آپشنز موجود ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہو رہا ہے کہ چیمبرز نے ہڑتال کی حمایت کی، تاجروں میں تقسیم کی حکومتی سازشیں ناکام ہو گئیں، اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں قوم متحد ہے۔جماعت اسلامی کی حق دو عوام کو تحریک مزید آگے بڑھے گی۔
سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ پنجاب میں دو ماہ کے لیے نہیں، اصل لاگت کا تعین کر کے پورے ملک کے لیے بجلی کے یکساں ٹیرف کا اعلان کیا جائے۔ عوام آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز بھی ادا کریں اور حکومت انھیں اربوں کی انکم ٹیکس چھوٹ بھی دے، یہ ظلم اب برداشت نہیں کیا جائے گا، صرف حکمران خاندانوں کی آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز ختم ہو جائیں تو پورے ملک کے عوام کے لیے بجلی سستی ہو سکتی ہے۔ سود کو بتدریج کم کیا جائے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے۔ حکومت جاگیرداروں پر ٹیکس لگائے اور تاجروں پر ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کرے، ٹیکس کا نظام سہل کیا جائے۔۔ انھوں نے کہا کہ فارم 47سے مسلط حکمرانوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کریں گے، جماعت اسلامی نے پرامن ہڑتال کی کال دی تھی، کراچی سے چترال تک ہر مارکیٹ کی دکانیں بند رہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اخلاقی اپیل کی اور سب نے یکجہتی کا ثبوت دیا، ہم نے ایم کیو ایم کی طرح زبردستی دکانیں بند نہیں کرائیں، نہ کسی کو مجبور کیا گیا۔مختلف سوالوں کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی کریڈیبلٹی اور حیثیت نہیں، البتہ اب یہ ہم پر مسلط ہیں تو بات تو انہی سے کرنا پڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیاں مفادات کی سیاست میں مصروف ہیں، جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی عوام کی بات نہیں کر رہا، پی ٹی آئی فارم 45کے حوالے سے موقف سے پیچھے ہٹ گئی، ہمارا آج بھی یہی موقف ہے کہ فارم 45کی بنیاد پر حکومت بنے۔ انھوں نے کہا کہ بعض پارٹیوں کو شکایت ہے کہ انھیں فارم 47سے حصہ نہیں ملا، سب جوڑ توڑ اور رابطوں میں بحالی میں مصروف ہیں۔
ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں، ہم عوام سے رابطے کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کا اصول وضح ہے، ایکسٹینشن سے عدلیہ میں ہی معاملات خراب ہوں گے، عوام کو پہلے ہی انصاف نہیں مل رہا، عدالتی نظام کو مزید خراب نہ کیا جائے، ایکسٹینشن معاملات میں الجھنے کی بجائے عوام کوانصاف کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی جائے۔ انھوں نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کو موخر کرنے کے حکومت اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ نام نہاد جمہوری حکومتوں کا یہ وطیرہ ہے کہ بلدیاتی نظام کو موثر اور مضبوط نہیں ہونے دینا۔جماعت اسلامی کی حق دو تحریک بلدیاتی نظام کو موثر بنانے کا ایجنڈا بھی شامل ہے۔