Tag Archives: لڑکیوں

ہمایوں سعید کو آدھی عمر کی لڑکیوں کیساتھ ہیرو بنا کر پیش کیا جارہا ہے،عتیقہ اوڈھو



کراچی(خلیج نیوز) پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو ایک بار پھر فلم اسٹار ہمایوں سعید کی زائد عمر پر بول پڑیں۔گزشتہ کچھ دنوں سے ہمایوں سعید اور فردوس جمال کا نام خبروں کی سرخیوں میں ہے کیونکہ سینئر اداکار نے اپنے حالیہ انٹرویو میں ہمایوں سعید کے خلاف متنازعہ بیان دیا تھا۔فردوس جمال کے متنازعہ بیان کے بعد چند پاکستانی فنکاروں نے ہمایوں سعید کا دفاع کرتے ہوئے سینئر اداکار کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔سوشل میڈیا پر ابھی فردوس جمال اور ہمایوں سعید کے مداحوں کی بحث ہی جاری تھی کہ اب سینئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو بھی اس میں کود پڑی ہیں۔عتیقہ اوڈھو کا شمار پاکستان کی ورسٹائل اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے تقریبا تمام نامور فنکاروں کے ساتھ کام کیا ہے۔

ان دنوں عتیقہ اوڈھو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شریک میزبان کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں جہاں وہ پاکستانی ڈراموں پر اپنا تجزیہ پیش کرتی ہیں۔اب حال ہی میں اداکارہ نے ڈرامہ سیریل جینٹلمین میں ہمایوں سعید عرف اقبال منا اور یمنی زیدی عرف زرناب کے کردار کے بارے میں بات کی۔عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ یمنی زیدی اور ہمایوں سعید کی عمر میں زمین و آسمان کا فرق ہے لیکن اس کے باوجود ڈرامے میں دونوں کو بطورِ ہیرو ہیروئن کاسٹ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ ماضی کے ڈراموں میں ہمایوں سعید کو میرے ساتھ بطورِ ہیرو کاسٹ کیا جاتا تھا لیکن آج اس عمر میں ہمایوں کو آدھی عمر کی لڑکی کیساتھ ہیرو بنا کر دکھایا جارہا ہے۔اداکارہ نے مزید کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ ہمایوں سعید نے اس عمر میں بھی اپنی جسامت اور شخصیت کا برقرار رکھا ہوا ہے لیکن یہ حقیقت کوئی نہیں جھٹلا سکتا کہ ان کی عمر زیادہ ہے۔

عراق میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 9 سال کرنے کی تجویز



بغداد (خلیج نیوز )عراق کی پارلیمنٹ میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 9 سال مقرر کرنے کا بل متعارف کرانے پر بڑے پیمانے پر غم و غصے اور تشویش کا اظہار کیا گیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اس وقت عراق میں قانونی طور پر لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سال مقرر ہے۔ پارلیمنٹ میں شادی کی عمر کم کر کے 9 سال کرنے کا بل متعارف کرانے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔یہ بل شہریوں کو خاندانی معاملات پر فیصلہ کرنے کے لیے مذہبی حکام یا سول عدلیہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کی اجازت دے گا۔اس بل پر نتقید کرنے والوں نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ بل وراثت، طلاق اور بچوں کی تحویل کے معاملات میں حقوق میں کمی کا باعث بنے گا۔

اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو یہ 9 سال کی لڑکیوں اور 15 سال سے کم عمر لڑکوں کو شادی کرنے کی اجازت دے گا۔انسانی حقوق کی تنظیموں، خواتین کے گروپوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے اس بل کی شدید مخالفت کی ہے اور اس بل کے ذریعے نوجوان لڑکیوں کی تعلیم، صحت اور بہبود پر پڑنے والے سنگین نتائج کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کم عمر کی شادیوں سے طلاق کی شرح میں اضافہ، کم عمری میں حمل اور گھریلو تشدد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف کے مطابق عراق میں 28 فیصد لڑکیوں کی شادی 18 سال کی عمر سے پہلے ہی کر دی جاتی ہے۔