اسلام آباد(خلیج نیوز) رواں مالی سال کے دوران اسلامک ڈویلپمنٹ بنک سے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر قرض کی فراہمی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پہلی سہ ماہی کیلئے 10 کروڑ ڈالر رواں ماہ موصول ہوں گے، تیل خریداری کیلئے اسلامک ڈویلپمنٹ بنک سے ادھار رقم کی پہلی قسط موصول ہو گی۔دستاویز کے مطابق تیل خریداری کیلئے اسلامک ڈویلپمنٹ بنک سے آئندہ سہ ماہی میں 15 کروڑ ڈالر ملیں گے، رواں مالی سال کی تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں 25 کروڑ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے ادھار تیل خریداری کا معاہدہ ختم ہونے پر سہولت حاصل کی گئی ہے، گزشتہ مالی سال جون تک اسلامک ڈویلپمنٹ بنک کی جانب سے 25 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے تھے۔یاد رہے کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بنک سے جینیوا ڈونر کانفرنس میں 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کی یقین دہانی ملی تھی۔
Tag Archives: قرض
پاکستان کا کل قرض 67500ارب روپے تک ہوگیا ہے،14سالوں میں ملکی قرض میں 61ہزار 4سوارب کا اضافہ
اسلام آباد (خلیج نیوز)پاکستان کا کل قرض 67500ارب روپے تک ہوگیا ہے،14سالوں میں ملکی قرض میں 61ہزار 4سوارب کا اضافہ ہواہے، ملک میں 15ارب 64کروڑ 90لاکھ روپے کے نوٹ گردش کررہے ہیں۔سینیٹ کااجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوں۔وزارت خزانہ کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاکستان کا کل قرض 67ہزار 5سوارب روپے ہوگیا ہے جس میں سے 43ہزار4سو ارب روپے جو کل قرض کا 64فیصد بنتا ہے وہ ملکی قرض ہے جبکہ 24ہزار 1سوارب روپے غیرملکی قرض ہے جو کل قرض کا 36فیصد بنتے ہیں، 2008میں ملکی قرض 6ہزار 1سو ارب تھا اب مالی سال 2024میں 67ہزار 5سوارب روپے ہوگیا ہے اس طرح 2008کے مقابلے میں ملکی قرض میں 61ہزار 4سوارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گیا کہ ملک میں 10،20،50،75،100،500،1000اور 5000 کے نوٹ زیر قرش ہیں جبکہ زیرقرض نوٹوں کی کل مالیت 15ارب 64کروڑ 90لاکھ روپے ہے۔
پاکستان یوروبانڈ کا ایک ارب ڈالر قرض واپس کرنے کو تیار
کراچی(خلیج نیوز) پاکستان نے یورو بانڈز کا ایک ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ پاکستان نے اپریل 2024کے وسط سے دس سالہ یورو بانڈز کے میچور ہونے پر ایک ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ اس ادائیگی سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں یورو بانڈز اور سکوک فروخت کرکے حاصل کیا جانے والا قرضہ 7ارب ڈالر سے کم ہوجائے گا۔اسٹیٹ بنک کے مطابق اسٹیٹ بنک کسی بھی وقت بانڈ کے قرض کی واپسی کے لیے تیار ہے اور اس حوالے سے وزار ت خزانہ کی ہدایت کا منتظر ہے۔ یورو بانڈ 15اپریل 2024کو میچور ہو رہے ہیں۔
پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر 8ارب ڈالر سے بڑھنے کے بعد پاکستان کی جانب سے عالمی سرمایہ کاروں کو جلد یا وقت پر ادائیگی کی توقعات کی وجہ سے یورو بانڈ کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور ایک بانڈ ایک ڈالر تک پہنچ گیا۔ٹاپ لائن سکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا پاکستان نے زر مبادلہ کے ذخائر کے بحران کے باوجود دسمبر 2023میں میچور ہونے والے ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈ کی ادائیگی وقت سے قبل کردی تھی۔ پاکستان کے 2024کے بانڈز کی ساکھ میں گزشتہ 18ماہ کے دوران 160فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسٹیٹ بنک کے گورنر جمیل احمد نے گزشتہ ماہ تجزیہ کاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے مالی سال 2023-24 میں میچور ہونے والے تمام قرضوں کی واپس ادائیگی کا انتظام کرلیا ہے۔
محمد سہیل نے کہا کہ پاکستان نے 2023 میں نہ صرف یورو بانڈ کے قرض کی واپسی کی تھی بلکہ اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو 8ارب ڈالر پر برقرار رکھنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان کے حالیہ زر مبادلہ کے ذخائر 8ارب ڈالر ہیں جن میں سے 5ارب ڈالر کمرشل بنکوں کے پاس ہیں۔انہوں نے کہا اس سے قبل فروری 2023میں پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر کر 3ارب ڈالر پر آگئے تھے اور بانڈز کے قرض کی واپسی میں ناکامی کے باعث دیوالیہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔ ایک ارب ڈالر کے یورو بانڈز قرض کی واپسی کے بعد پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی آئے گی۔
تاہم دوسری طرف اپریل کے اخر میں 1.1ارب ڈالر کی قسط آئی ایم ایف سے ملنے کا امکان ہے۔غیر ملکی پورٹ فولیو انویسٹرز کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج سے شیئرز اور ٹی بلز کی خریداری اور سٹیٹ بنک کی طرف سے مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی وجہ سے بھی پاکستان کو ریگولر قرضوں کی واپسی کا انتظام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ ستمبر 2025میں میچور ہونے والے 50کروڑ ڈالر کے یورو بانڈز کی قیمت بھی گزشتہ ماہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول کے معاہدے کے بعد بڑھ گئی ہے۔ اس کی قیمت اب فی یو ایس ڈالر 96.2سینٹ پر ہے۔
انٹرنیشنل مارکیٹ میں گردش کرنے والے پاکستان کے یورو بانڈز اور سکوک کی مالیت 7.8ارب ڈالر ہے ۔ ان سب کی ادائیگی مدت اپریل 2051تک ختم ہوگی۔نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے عالمی مارکیٹ میں نئے بانڈز متعارف نہ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔پاکستانی کرنسی کے استحکام نے بھی پاکستان کی معیشت اور اس کے قرض کے انسٹرومنٹس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا ہے۔ٹاپ لائن ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی کرنسی خطے میں سب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی کے طور پر ابھری ہے۔ امسال اب تک کرنسی کی قدر 3.1فیصد بہتر ہوئی ہے۔