پشاور(خلیج نیوز)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ فیص حمید کی گرفتاری آرمی کے اندرونی معاملات ہیں، اداروں کے معاملات پر نہیں بولتے۔ نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہاکہ سب کا شفاف ٹرائل ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ بتایا جارہا ہے فیض حمید نے عہدہ میں رہ کر کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا،انہوں نے کچھ غلط کام کیا ہے تو ان کا ٹرائل ہونا چاہیے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ9مئی واقعات سے متعلق عدالت مجھے بلا لے، ان واقعات کا ذاتی گواہ ہوں عدالت کو بتا سکتا ہوں کہ وہ پلان کیا تھا جس دن میں نے بتا دیا کہ 9مئی سے پہلے کیا کروایا جا رہا تھا پھر پتہ لگے گا، واقعے سے پہلے کیا اقدامات کیے گئے یہ کیا کروانا چاہتے تھے؟ منصوبہ 9مئی سے پہلے بنا تھا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی نے کہاکہ عدالت مجھ سے پوچھے کہ 9مئی سے قبل مجھے حراست میں رکھ کر کیا کہلوانا چاہتے تھے، ان واقعات کے دوران میری موجودگی دکھائی جائے، صرف وارنٹ نکال رہے ہیں،خیبر پختونخوا حکومت میں آج تک فوج نے مداخلت نہیں کی۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وزراء کی کارکردگی رپورٹ منگوائی ہے،ٹیم میں تبدیلی ہوتی ہے، کابینہ میں تبدیلی کریں گے۔