لاہور (خلیج نیوز)رمضان المبارک میں صحت دشمن عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ماہ مبارک میں 73556 فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ کی گئی خوراک میں ملاوٹ و جعلسازی کے 68 مقدمات درج کروائے گئے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق پنجاب فوڈاتھارٹی کی ماہ مبارک میں خوراک کی کڑی نگرانی جاری ہے۔ رمضان المبارک میں 73ہزار 556فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ کے دوران ناقص انتظامات پر 224 فوڈ پوائنٹس بند کیے گئے جبکہ 8ہزار497 فوڈ پوائنٹس کو 10 کروڑ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق 64 ہزار کلو سے زائد ایکسپائر مضر صحت اشیائ، 35 ہزار کلو ناقص گوشت، 26ہزار159 لٹر مضر صحت جعلی کولڈ ڈرنکس، 3850 کلو ملاوٹی کیچپ، 5273 کلو رول۔پٹی، 1100 کلو ملاوٹی بیسن تلف کیا گیا۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا سنگین خلاف ورزیوں پر 68 مقدمات درج کروائے گئے جبکہ مزید بہتری کے لیے 29ہزار 812 فوڈ بزنسز کو اصلاحی نوٹس بھی جاری کیے گئے۔ معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے صوبہ بھر میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں 3 شفٹوں میں مسلسل کام کر رہی ہیں۔
عاصم جاوید نے کہا شہر کے داخلی راستوں پر ناکہ بندی اور ٹولنٹن مارکیٹ میں مسلسل انسپیکشنز کے دوران 7لاکھ کلو سے زائد گوشت کا معائنہ کیا گیا۔دودھ،گوشت کی نگرانی کے لیے سپیشل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ڈی جی فوڈاتھارٹی نے مزید کہا شہروں کے داخلی راستوں پر ناکہ بندی کر کے دودھ،گوشت اور ہر قسم کی خوراک کو چیک کیا جا رہا ہے۔ عاصم جاوید ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے کہا وزیر خوراک بلال یاسین کی ہدایت پر تمام سٹورز،مارٹس،کریانہ شاپس،ملک شاپس،فوڈ فیکٹریوں اور پروڈکشن یونٹس کی چیکنگ کی جا رہی ہے۔
ماہ مبارک میں خوراک کی تیاری سے ترسیل تک تمام مراحل کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ممنوعہ یا نان فوڈ گریڈ اجزاء کا خوراک میں استعمال سنگین جرم ہے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا شہری لیبل پڑھنے کی عادت بنائیں، خوراک کے چناؤ میں محتاط رہیں، ہمیشہ غذائیت سے بھرپور خوراک کا انتخاب کریں۔