راولپنڈی(خلیج نیوز)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں بنگلا دیش کے ہاتھوں شکست کے بعد پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی کرکٹ سے متعلق انتظامی صلاحیتوں پر سوال اٹھا دیا۔اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں بنگلا دیش سے قومی ٹیم کی شکست کا ملبہ چیئرمین پی سی بی پر ڈالتے ہوئے ان پر بدانتظامی اور ناقص سربراہی کا الزام عائد کیا ہے۔سابق کپتان نے اپنے بیان میں کرکٹ ورلڈ کپ 2023اور ٹی20ورلڈ کپ 2024میں ٹیم کی انتہائی ناقص کارکردگی کا بھی ذکر کیا اور ٹیم کی موجودہ کارکردگی پر بھی تنقید کی۔انہوں نے کہاکہ ہم پہلی دفعہ ورلڈ کپ کی چار سرفہرست ٹیموں یا ٹی20کی بڑی 8ٹیموں میں جگہ نہیں بنا پائے اور اب ہمیں بنگلا دیش سے شرم ناک شکست ہوئی جو ناکامیوں میں ایک اور اضافہ ہے۔عمران خان نے کہاکہ صرف ڈھائی سال قبل اسی ٹیم نے بھارت کو 10وکٹوں سے ہرایا تھا، ان ڈھائی برسوں میں ایسا کیا ہوا کہ ہم بنگلا دیش سے 10وکٹوں سے ہار گئے۔
Tag Archives: عمران خان
اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں، اگر بات ہوگی تو صرف ملک وآئین کیلئے ہوگی، عمران خان
اسلام آباد (خلیج نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہ ساری حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے، میں ان کی خبر تک نہیں پڑتا، میرا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ سے بات ہوگی تو صرف ملک، آئین کے لیے ہوگی۔بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ واحد ٹیم سپورٹ ہے جو پاکستان میں ٹی وی پر دیکھی جاتی ہے تاہم یہ ایک سفارشی کو لے کر آئے جس نے کرکٹ تباہ کردی، اس کے پیچھے طاقتور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں ہم پہلی چار اور ٹی20 کی 8 ٹیموں میں جگہ بنانے میں ناکام رہے جبکہ محسن نقوی کی سرجری کے بعد ہم بنگلہ دیش سے پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ہار گے۔
انہوںنے کہاکہ اڑھائی سال قبل ہماری ٹیم نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی لیکن اڑھائی سال میں ایسا کیا ہوا کہ اتنے نیچے گے آج بنگلہ دیش سے بھی ہار گے، یہ سارا نزلہ ایک ادارے پر گر رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی کی قابلیت کیا ہے، یہ 2008 کا نیب زدہ اور سفارشی ہے، کرکٹ یہ تباہ کرچکا ہے، 5 ملین ڈالر مالیت پراپرٹی دبئی میں بیوی کے نام پر ہے، یہ گندم اسکینڈل میں ملوث ہے، ملک کا سب سے بڑا فراڈ الیکشن اس نے کروایا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور ملک میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہیں، ہر روز خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں شہادتیں ہو رہی ہیں، پنجاب میں چوری، ڈکیتی اور پولیس ملازمین کو شہید کیا جارہا ہے۔
انہوںنے کہاکہ دوسری جانب فارم 47 کی حکومت مسلط کردی گئی، اس کا نزلہ بھی ایک خاص ادارے پر گررہا ہے، یہ اصلاحات نہیں کرسکے، نہ خرچ کم کیے اور نہ آمدن بڑھائی۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کام مینڈیٹ والی حکومت کرسکتی ہے جو ان کے پاس نہیں، ان سب کے پیسے اور پراپرٹیز باہر ہیں یہ صرف قرض لے رہے ہیں، قرض لینے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، مزید مہنگائی کا دور آرہا ہے ان کے پاس کوئی پلان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پروفیشنلز ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، اگر عوام تنقید کرے تو یہ ڈیجیٹل دہشتگردی بنا دیتے ہیں، میری اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے، ملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے، یہ جو کررہے ہیں یہ خودکشی ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے ملک کی فکر ہے میرا جینا مرنا پاکستان ہے، میرا ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں میں زرداری نواز شریف کی طرح ڈیل نہیں کرسکتا، شوکت خانم کے سی ای او نے بتایا کہ پروفیشنلز کے باہر جانے سے ادارہ چلانے پر مشکل ہورہی ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ ملک کے حالات خراب ہیں، آپ لیڈرشپ کا مظاہرہ کریں، قومی مفاہمت کریں وہ آپ کو اور آپ ان کو معاف کردیں؟
جس پر عمران خان نے جواب دیا ‘جیسے اسرائیل فلسطین کو کہہ رہا ہے ماضی میں جو ہوا اس کو بھول جائیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ میں فراڈ الیکشن کو بھول جاؤں، آپ جس قومی مفاہمت کی بات کررہے ہیں اس سے قبل انصاف تو کریں۔انہوں نے کہا کہ امن انصاف سے آتا ہے، مشرقی پاکستان والے انصاف مانگ رہے تھے، ہمارے خلاف نہیں تھے، ڈنڈوں سے صرف بھیڑ بکریاں کنٹرول ہوتی ہیں انسان نہیں ہوتے۔انہوںنے کہاکہ بنگلہ دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب وزیراعظم کے تھے، عوام نکلی تو اپنا حق لے کر گی، یورپ کو یکھیں اس نے کتنے فوجی آپریشن کیے۔
صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا اطلاعات ہیں کہ محسن نقوی کے وزہراعلی خیبرپختونخوا سے رابطے کے بعد اعظم سواتی کی ملاقات کرائی گی اور آپ نے جلسہ ملتوی کردیا، لیکن اسی محسن نقوی پر آپ کڑی تنقید کرتے ہیں’؟بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا یہ ساری حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے، میں تو ان کی خبر تک نہیں پڑتا، میرا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کا رابطہ نہیں ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ سے بات ہوگی تو صرف ملک، آئین کے لیے ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مجھے جس سیل میں رکھا ہے وہ اوون کی طرح گرم ہے، اس لیے پسینہ آتا ہے، اس کے باوجود میں کوئی ریلیف نہیں چاہتا۔صحافی نے پوچھا کہ آپ باربار سپہ سالار پر الزام لگاتے ہیں وہ آپ کو کیوں ماریں گے ان کی آپ سے کیا ذاتی دشمنی ہے؟عمران خان نے کہا کہ مجھے دو مرتبہ قتل کرنے کی کوشش ہوئی، سی سی ٹی وی فوٹیج آئی ایس آئی نے چوری کی، جہاں مجھ پر حملہ ہوا، وہاں کا کنٹرول رات کو آئی ایس آئی نے سنبھال لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آپ جو مرضی کرلیں، 8 فروری کو آپ کا بیانیہ قوم نے مسترد کردیا، لوگ آرمی سے پیار کرتے ہیں، کیونکہ وہ ہمیں تحفظ دیتے ہیں، 8 فروری کے الیکشن میں عوام کے لیے فالس فلیگ آپریشن تھا، اس آپریشن میں ہم پر تشدد کیا گیا ہماری پارٹی پر پابندی لگائی گی۔
انہوںنے کہاکہ جیل میں زیادہ ہی سختیاں ہورہی ہیں اس کا مطلب ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہے، مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی ہوں گے کیونکہ میرے ساتھ تعینات عملے کو چوتھی مرتبہ تبدیل کردیا گیا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ مجھے فراہم کیے جانے والے کھانے کو چیک کرتے تھے کہ اس میں زہر تو نہیں ملا، یہ سب آئی آیس آئی کنٹرول کرتی ہے، دوبارہ کہہ رہا ہوں مجھے کچھ ہوا تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔صحافی نے سوال کیا کہ بشریٰ بی بی نے جج صاحب سے کیا شکایت کی؟ انہوں نے کہا کہ بشری کے کمرے میں چوہے ہیں، جب نماز پڑھتی ہے تو چوہے گرتے ہیں، 3 مہینے سے چوہوں کے بارے میں شکایت کررہی ہے، اب عدالت کو آگاہ کیا ہے۔صحافی نے پوچھا آرمی چیف نے یوتھ سے خطاب میں کہا کہ ڈیجیٹل دہشتگردی سے قوم میں مایوسی پھیلائی جارہی ہے، ایسے عناصر ناکام ہوں گے’؟عمران خان نے جواب دیا کہ عوام سوشل میڈیا پر تنقید کرتی ہے اور اسے دہشتگردی بنادیتے ہیں، انٹرنیٹ سروس بند ہوئی تو عوام نے بات کی اب یہ عوام انٹرنیٹ بند ہونے پر بھی بات نہ کرے۔
ن لیگ کے حلقوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے، عمران خان کا اسٹبلشمنٹ سے رابطہ ہوا ہے،عمران اسماعیل
کراچی(خلیج نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاہے کہ کئی بار اجازت ملنے کے بعد بھی جلسہ منسوخ کیا گیا، پی ٹی آئی کی قیادت نے بڑی بڑی بڑھکیں ماریں، پارٹی کی لیڈرشپ پر لوگوں کا یقین کم ہوتا جارہا ہے، کیونکہ جو یہ کہتے ہیں وہ کرتے نہیں ہیں۔خصوصی گفتگومیں عمران اسماعیل نے کہا کہ یہ بھوک ہڑتال کو نہ چلاسکے، لیڈر شپ بار بار کمزوری دکھا رہی ہے۔انہوں نے لاہور جلسے پر جاری کشمکش کے حوالے سے کہا کہ شوکت بسرا کی ابھی کوئی ایسی کوئی پوزیشن نہیں کہ وہ کوئی جلسے کا اعلان کرسکیں یا روک سکیں۔ جو کرنا ہے عمران خان نے کرنا ہے، جیل سے جو بھی پیغام آیا اسے دیکھیں گے، ایک آدھ دن میں پکچر کلئیر ہوجائے گی۔ لیکن لیڈرشپ اس وقت خود کنفیوژن کا شکار ہے۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ اسلام آباد کا جو جلسہ ملتوی ہوا اس میں کوئی تو (اسٹبلشمنٹ سے) کانٹیکٹ ہوا ہے، اس وقت ن لیگ کے حلقوں میں کھلبلی ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ کانٹیکٹ اسٹبلش (رابطہ قائم)ہونے کا مقصد یہ ہے کہ کوئی اگر بات چیت ہوگئی عمران خان کی انڈرسٹینڈنگ ہوگئی اور وہ کسی صورت سیاسی منظر پو دوبارہ آئے تو انہوں نے 47 والی سیاست سے دھڑام کرکے نیچے گرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کھل کر کہہ رہے ہیں کہ وہ اسٹبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں، لیکن اسٹبلشمنٹ سے اب تک کوئی مضبوط جواب نہیں آیا ہے، یہ مسائل بات چیت کے زریعے ہی حل ہونے ہیں۔عمران اسماعیل نے کہا کہ میرے سیاسی دوستوں نے کہا کہ اگر کوئی نیشنل گورنمنٹ بنتی ہے ، سال دو سال کو کوئی عرصہ طے ہوتا ہے، نیشنل ایجنڈا طے ہو اور شفاف انتخابات بھی اس ایجنڈے کو حصہ ہوں تو بہتری کا کوئی امکان ہے۔
ورزش کیلئے ڈمبل فراہم کیے جائیں،عمران خان نے عدالت میں درخواست جمع کرادی
راولپنڈی(خلیج نیوز)190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 2درخواستیں جمع کروادی گئیں، ایک درخواست بانی پی ٹی آئی کو ورزش کیلئے ڈمبل فراہمی سے متعلق ہے۔درخواستیں بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے جمع کروائیں، ایک درخواست بانی پی ٹی آئی کو ورزش کیلئے ڈمبل فراہم کرنے کی ہے جبکہ دوسری درخواست بانی پی ٹی آئی سے بینک اسٹیٹمنٹ کیلئے لیٹر پر دستخط کروانے کی ہے۔عدالت نے دونوں درخواستوں پر جیل حکام کو جیل مینوئل کے مطابق عملدرآمد کرنے کی ہدایت کردی۔دوسری جانب جیل حکام نے ڈمبل کی فراہمی جیل مینوئل کے خلاف قرار دیتے ہوئے انکار کر دیا، جیل حکام نے بانی پی ٹی آئی کو بینک اسٹیٹمنٹ کی دستاویزات بھی روک دیں۔
عمران خان کا پیغام ہے 8 ستمبر کا جلسہ ہر صورت ہوگا،علیمہ خان
راولپنڈی(خلیج نیوز)سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا لیڈر شپ کو پیغام ہے 8 ستمبر کا جلسہ ہر صورت ہوگا۔اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے جلسہ انتشار کے خدشے کے باعث مؤخر کیا،بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھے بتایا گیا مذہبی جماعتیں اسلام آباد میں اکٹھی ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر کو کہا ہے کہ 8 ستمبر والا جلسہ ملتوی نہیں ہوگا، 8 ستمبر کا جلسہ ہر صورت ہو گا، ورکرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اگر اب جلسہ منسوخ کرنے کی اطلاع آئے تو آپ نے نہیں ماننا، عوام چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی کیلئے ضرور گھروں سے نکلیں۔علیمہ خان نے کہاکہ کسی کو سمجھ نہیں آ رہی 7 بجے ملاقات کیسے ہوئی ہوگی، جیل میں اسٹیبلشمنٹ کے بغیر کچھ ممکن نہیں، صبح 7 بجے جیل میں ملاقات ہونا ہمارے لئے بھی عجیب بات تھی، عمران خان کو اعظم سواتی نے مذہبی جماعتوں کے احتجاج کا بتایا یا ان کو پہلے پتہ تھا دونوں چیزیں ممکن ہیں، آڈیو میری تھی، ہم سب حیران تھے اچانک کیسے جلسہ ملتوی ہو گیا۔
گزشتہ روز جلسہ کرتے تو دوبارہ 9 مئی کے گلے پڑنے کا خدشہ تھا، عمران خان
راولپنڈی(خلیج نیوز)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر گزشتہ روز جلسہ کرتے تو دوبارہ 9 مئی کے گلے پڑنے کا خدشہ تھا’اعظم سواتی نے معلومات دی کہ ختم نبوت حساس معاملہ ہے جس پر دینی جماعت اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہیں، ہمیں انتشار کا خدشہ تھا اسی لیے اسلام آباد میں اپنا جلسہ ملتوی کیا’8ستمبر کا جلسہ کسی صوررت ملتوی نہ ہوگا،پارٹی کو ہدایت ہے کہ 8 ستمبر سے قبل میٹنگ کریں اور فیصلہ کریں کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہونے پر احتجاج کب کریں گے”اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج ملک میں جمہوریت ہوتی۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران عمران خان سے سوال کیا گیا کہ خیریت ہے آپ پسینے سے شرابور ہیں اور آپ کی ساری شرٹ پسینے سے بھیگی ہوئی ہے، مزید پوچھا گیا کہ گزشتہ روز تک اعظم سواتی کو آپ سے ملاقات کا شرف حاصل نہیں ہو تا تھا لیکن کل اچانک 7 بجے ہی آپ نے ملاقات کے لیے بلا لیا؟اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ یہ شرٹ موٹی اور گرم ہے، رنگ بھی ایسا ہے، اس لیے پسینہ آگیا ہے، مزید بتایا کہ اعظم سواتی نے معلومات دی کہ ختم نبوت حساس معاملہ ہے جس پر دینی جماعت اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہیں، ہمیں انتشار کا خدشہ تھا اسی لیے اسلام آباد میں اپنا جلسہ ملتوی کیا، اگر گزشتہ روز جلسہ کرتے تو دوبارہ 9 مئی کے گلے پڑنے کا خدشہ تھا۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ ابھی تک پہلے والے 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری بھی نہیں کروائی گئی، اب اگر آپ نے اجازت دی ہے اور کل جلسہ روکنے کی کوشش کی تو سب کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی ، اب عدالت کی ساکھ کا سوال ہے، عدالت ہمیں اجازت دیتی ہے لیکن انتظامیہ کینسل کر دیتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو کہہ رہا ہوں، 8 ستمبر کو کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں، میں نے اسلام آباد کا جلسہ آخری مرتبہ ملتوی کیا ہے، پارٹی کو ہدایت ہے کہ 8 ستمبر سے قبل میٹنگ کریں اور فیصلہ کریں کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہونے پر احتجاج کب کریں گے، پارٹی قیادت کو کہتا ہوں کہ اس دفعہ اگر کسی نے روکا تو آپ نے رکنا نہیں ہے۔اس موقع پر صحافی نے دریافت کیا کہ جنرل فیض کے ٹرائل پر دوسری جانب سے جواب آیا ہے کہ عمران خان جنرل فیض کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کرنے والے کون ہوتے ہیں؟ وہ تسلی رکھیں ان کا ٹرائل ہوا تو اوپن ہوگا، اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میں ملک کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوتا ہوں جو اوپن ٹرائل کی بات کر رہا ہوں، ا?پ اتنا بڑا الزام لگا رہے ہیں کہ میں نے فیض سے مل کر 9 مئی کی سازش کی، میں نے زیرو سے پارٹی شروع کی اور 28 سال سے آئین کے اندر رہ کر جدوجہد کر رہا ہوں، اگر 9 مئی میں فیض ملوث تھا تو آپ اوپن ٹرائل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ملٹری کا مسئلہ ہے نہ ہی سیکرٹ انٹرنیشنل ایشو ہے، اگر حمود الرحمن رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج ملک میں جمہوریت ہوتی، اوپن ٹرائل سے ملک کا وہی فائدہ ہوگا جو حمود الرحمن رپورٹ پر عمل درآمد کرنے سے ہوتا، حمود الرحمن رپورٹ پر عمل درآمد ہوتا تو ملک میں 3 مارشل لا نہ لگتے اور نہ ہی آج غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہوتا، 9 مئی جمہوریت کے اوپر حملہ ہے، کمیشن کا مطالبہ اس لیے کر رہا ہوں کہ آئندہ کوئی ایسی غلطی نہ دہرائے۔ایک صحافی نے مزید استفسار کیا کہ رات کے پچھلے پہر آپ نے اعظم سواتی کو پیغام کس کے ذریعے بھجوایا؟ پیغام رساں کون تھا؟ فون کی سہولت کیسے ملی؟ اس پر عمران خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اس کا جواب رہنے دیں۔
بعد ازاں ایک اور صحافی نے دریافت کیا کہ کل آپ کی ہمشیرہ کی آڈیو سامنے آئی ہے جس میں ان کا مؤقف ہے کہ عمران خان نے جلسہ ملتوی کرنے کا نہیں کہا، یہ پارٹی لیڈرز ان کا نام لے کر جلسہ ملتوی کرنے کا کہہ رہے ہیں، آپ کا کیا موقف ہے؟ اس پر عمران خان نے بتایا کہ ساری پارٹی کو جلسہ ملتوی ہونے کا رنج اور غصہ ہے، میں بھی سمجھتا ہوں کہ جلسہ ملتوی نہیں کرنا چاہیے تھا، یہ جلسہ ہونا چاہیے تھا لیکن صرف انتشار سے بچنے کے لیے ملتوی کیا مگراب جو مرضی ہو جائے ہر ضلع میں جلسہ کریں گے۔صحافی نے مزید پوچھا کہ اس معاملے کو کلیئر کریں کہ جیل میں آپ کو وفاقی حکومت نے پیغام دیا یا کسی اور نیکہ باہر حالات خراب ہو جائیں گے؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے کسی فارم 47 کی حکومت سے کوئی بات چیت نہیں کی، جب بھی ان کو خدشہ ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات ہوئی ہے تو ان کو فوری طور پر 9 میں یاد آجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیک پیک لندن کے لیے تیار ہے صرف ضروری سامان اٹھانا ہے، یہ سب چیف جسٹس فائز عیسٰی کی ایکسٹینشن کے لیے ہو رہا ہے، دو گیمز جاری ہیں اگر یہ فائز عیسی کو ایکسٹینشن نہ دے سکے تو پھر سینیارٹی پر اثر انداز ہو کر اندر سے اپنا بندہ لائیں گے، ہمیں یہ دونوں صورتیں قابل قبول نہیں ہیں اگر انہوں نے ایسا کیا تو ملک بھر میں بھرپور احتجاج کریں گے۔ایک اور صحافی نے دریافت کیا کہ کہا جا رہا ہے کہ کل رات آپ سے فرشتوں نے ملاقات کی، ایسا کیا ہوا کہ آپ کو ایک ہی رات میں اندر کی خبریں ملنی شروع ہو گئیں؟ جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ جب بھی مسلم لیگ (ن) میں کھلبلی دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ ان کو خدشہ ہو گیا ہے پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے بات ہوئی ہے، میں نے کسی حکومت سے جلسے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، اعظم سواتی نے بتایا کہ ملک میں انتشار ہو سکتا ہے جس پر جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی ملک کی واحد جماعت ہے جسے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہیں مل رہی۔
عمران خان کے حکم پر جلسہ ملتوی کیاہے، علی امین گنڈاپور
پشاور(خلیج نیوز)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہم نے ترنول کے مقام پر تاریخی جلسہ منعقد کرنے کی بھر پور تیاری کر رکھی تھی مگر عمران خان کے حکم پر جلسہ ملتوی کیاہے،ہم سب اپنے لیڈر عمران خان کے حکم کے پابندہیں ،عمران خان کے حکم پر ہم آگے جانے اور پیچھے ہٹنے کیلئے بھی تیار ہیں ،8 ستمبر کو ہم اسلام آباد میں بھر پور عوامی طاقت کا مظاہرہ کریںگے، ہمارے جلسے کی این او سی بار بار منسوخ کی جارہی ہے ، اگلی دفعہ اگر این او سی نہ بھی ملی تو بھی ہم جلسہ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے جمعرات کے روز دورہ صوابی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاق میں بیٹھی جعلی اور مینڈیٹ چور حکومت تحریک انصاف کے خلاف ایک منصوبہ بندی کے تحت فسطائیت کر رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عمران خان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ قانون اور آئین کے پاسداری کرتے ہیں اور وہ جو بھی کرتے ہیں ملک اور قوم کے مفاد کیلئے ہی کرتے ہیں۔
اُنہوںنے کہاکہ عمران خان نے تصادم کے خدشے کے پیش نظر 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ وہ تصادم اور انتشار نہیں چاہتے ۔ عمران خان ذات کا نہیں بلکہ صرف اور صرف ملک اور قوم کا سوچتے ہیں۔ میں حکومت اور اداروں کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ عدالتوں کا احترام اور قانون کی پاسداری ان پر فرض ہے اور وہ اپنا فرض پورا کریں ۔ علی امین گنڈا پور نے واضح کیاکہ جعلی حکومت بار بار فسطائیت کرکے ہمارے ظرف اور صبر کا امتحان نہ لے ۔ مینڈیٹ چور حکومت کو پیغام دیتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لے اور ہمیں اس حد تک جانے پر مجبور نہ کرے جو وہ برداشت نہ کر سکے ۔ عمران خان کے حکم پر ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلتے ہیں ، ہم آپ کا وہ حال کریں گے کہ آپ کی نسلیں بھی یاد کر یں گی ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، ہم اس پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم عاشق رسول ہیں ، ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ہم اپنا سب کچھ قربان کردیں گے ۔
پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈرشپ عمران خان کو جیل سے نکالنا نہیں چاہتی،علیمہ خان
اسلام آباد(خلیج نیوز)بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی کی موجودہ لیڈرشپ عمران خان کو جیل سے نکالنا نہیں چاہتی، فیصلے خود کرتے ہیں نام عمران خان کا لگا دیتے ہیں۔پی ٹی آئی کا ترنول جلسہ منسوخ ہونے کے معاملے پر علیمہ خان نے سخت ردعمل کااظہارکرتے ہوئے سوال کیا کہ اعظم سواتی کس کے کہنے پر صبح صبح بانی پی ٹی آئی سے ملنے چلا گیا ؟۔علیمہ خان نے کہا کہ اعظم سواتی نے کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کو جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام پہنچایا ؟ صبح 7:30 بجے اڈیالہ میں عمران خان سے ملاقات کیسے ممکن ہو سکتی ہے ؟ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ان لوگوں نے بانی پی ٹی آئی سے جلسہ ملتوی کروایا ہے۔عمران خان کی بہن نے کہاکہ کارکنوں کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھی تو بانی پی ٹی آئی سے فیصلہ کروا دیا، موجودہ لیڈر شپ کا ارادہ ہی نہیں ہے بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنے کا۔انہوںنے کہاکہ پارٹی کا چیئرمین باہر بیٹھا ہے اس نے فیصلہ کیوں نہیں کیا ؟ یہ فیصلے خود کرتے ہیں اور نام عمران خان کا لگا دیتے ہیں۔
خیبرپختونخوا،اختیارات نہ ملنے پر بلدیاتی نمائندوں کا عمران خان کو خط
پشاور(خلیج نیوز)خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے اختیارات نہ ملنے پر بانی چیئرمین کو خط لکھ دیا۔ خط میں بلدیاتی نمائندوں نے بانی پی ٹی آئی سے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت بلدیاتی نمائندوں کے مسائل حل کرنے میں دلچپسی نہیں لے رہی۔خط میں کہا گیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019میں ترامیم کے بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کم کردئیے گئے ہیں اور مقامی حکومتوں کی گرانٹس کی فراہمی کی شق (2)30ب کو حذف کرکے مقامی حکومتوں کو انتظامی اور مالی طور پر مفلوج کردیا گیا ہے۔بلدیاتی نمائندوں نے خط میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے مطالبہ کیاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019میں ہونے والی ترامیم کو ختم کیا جائے۔بانی پی ٹی آئی کو بھیجے گئے خط کی کاپی وزیراعلیٰ، وزیر بلدیات اور سیکرٹری بلدیات کو بھیجی گئی ہے۔