Tag Archives: عمران خان

عمران خان سے فیملی والوں کو ملنے نہیں دیا جاتا، علیمہ خان



راولپنڈی (خلیج نیوز)پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ فیملی والوں کو ملنے نہیں دیا جاتا، گزشتہ روز بھی صرف عمر ایوب اور شبلی فراز کو ملنے دیا۔علیمہ خان نے اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کی ضمانت کے لیے درخواست دی تو پراسیکیوشن نے کہا تیاری نہیں ہے۔اْنہوں نے کہا کہ اب یہ چاہتے ہیں 190 ملین میں جلد سزا دے دی جائے، القادر ٹرسٹ کو بند کریں گے تو سوال ہوگا جو بچے پڑھ رہے ہیں ان کا نقصان ہوگا۔علیمہ خان نے بتایا کہ ہم خواتین پر یہاں دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے ہیں۔

فیصلہ سازوں کو ملک کی فکر نہیں، خفیہ اداروں کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا، عمران خان



راولپنڈی(خلیج نیوز)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصا ف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ فیصلہ سازوں کو ملک کی فکر نہیں، خفیہ اداروں کو ہماری جماعت ختم کرنے پر لگا دیا گیا ہے۔اڈیالہ جیل میں اپنے اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں صوبائیت کا بہت بڑا خطرہ ہے، بلوچستان دہشت گردی پر پنجاب میں احتجاج کروایا گیا۔انہوںنے کہاکہ سیاسی جماعتیں عوام کو اکٹھا کر سکتی ہیں، فوج نہیں، اگر ایسا ہوتا تو مشرقی پاکستان نہ ٹوٹتا، پی ٹی آئی ملک کی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے، ہم عوام کو متحد کر سکتے ہیں، فیڈرل پارٹی صرف پاکستان تحریک انصاف ہے، باقی ریجنل پارٹیاں ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اگر بوٹ کو عزت نہ دیں تو ختم ہو جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ جو یہ فیصلے کر رہے ہیں انہیں ملک کی فکر نہیں، مجھے ملک کے لیے جو سب سے بڑا چیلنج نظر ارہا ہے وہ معیشت ہے، پہلے سنا تھا 50 سال میں سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی، اب پتا چلا ہے کہ اس سال تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکمران پہلے ہم پر ڈال رہے تھے کہ دہشت گردی ہمارے سیٹلمنٹ پلان کی وجہ سے ہو رہی ہے، اب کہہ رہے کہ سرحد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) دہشت، کچے کی دہشت گردی، بلوچستان میں دہشت گردی اور بڑھتے جرائم میں کون ملک میں سرمایہ کاری کرے گا۔عمران خان نے کہا کہ ملکی امدن نہیں ہے قرض بڑھ رہے ہیں ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے، دوسری جانب دہشت گردی بڑھ رہی ہے، بلوچستان کے جو اس وقت حالات ہیں ہماری کوشش ہونی چاہیے بلوچوں کو ساتھ لے کر چلیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ فراڈ الیکشن کی وجہ سے ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں، خفیہ اداروں کو پی ٹی ائی ختم کرنے پر لگا دیا گیا ہے، جو یہ فیصلے کر رہے ہیں، انہیں ملک کی فکر نہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جلسہ ملتوی کرنے پر کارکنان میں غصہ ہے، برا بھلا کہہ رہے ہیں، ملک کی واحد فیڈرل پارٹی کو کمزور کیا جا رہا ہے، باقی جماعتیں جلسے کر رہی ہیں ہمیں ایک بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، دینی جماعتوں کے احتجاج اور کرکٹ میچ کی وجہ سے جلسہ ملتوی کیا، ملک میں انتشار نہ پھیلے یہ سوچ کر جلسہ ملتوی کیا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی میں لڑائی ختم نہیں ہو رہی ہے، برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ کر گئے، ان کے لیے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

انہوںنے کہاکہ مجھے پتا ہے برے وقت میں کون سے لوگ چھوڑ کر گئے، بہت کم ایسے لوگ ہیں جنہوں نے بہت مشکل وقت میں پارٹی کو مجبوری میں چھوڑا، جو اچھے وقت میں فل ٹائم چارلز تھے، برے وقت میں پارٹی چھوڑ گئے، ان کے لیے ہمارے پاس کوئی جگہ نہیں۔عمران خان نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لیتا جو سیدھا سادا پارٹی کو چھوڑ کر گئے ہیں ان کو واپس نہیں لوں گا، جنہوں نے مشکل وقت گزارا اور پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، وہ تسلی رکھیں، وہ تمام لوگ جو سخت حالات میں انڈر گراؤنڈ چلے گئے سختیاں اور تشدد برداشت کیا ان کیلئے بہتر فیصلہ ہو گا۔میڈیا ٹاک کے دوران صحافیوں کے سوال کر نے پر ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل نے میڈیا نمائندوں کو سوال کرنے سے روکا، بانی پی ٹی آئی کے ڈپٹی سپرٹینڈنٹ کو منع کرنے کے باوجود جیل انتظامیہ نے صحافیوں کو سوالات کی اجازت نہ دی، ڈپٹی سپرٹینڈنٹ نے بانی پی ٹی آئی کو جواب دیا کہ عدالتی حکم ہے کہ آپ پریس کانفرنس اور میڈیا سوال نہیں کر سکتے، جس پر عمران خان نے کہا کہ فیئر ٹرائل میرا حق ہے اور یہاں فیئر ٹرائل کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جتنے حالات خراب ہو رہے ہیں، اتنی سختیاں بڑھائی جارہی ہیں، پارٹی لیڈرز اور وکلا سے ملنے نہیں دیا جاتا، تیسرا ہفتہ ہے بچوں سے بھی فون پر بات نہیں کروائی جارہی۔

فراڈ الیکشن کے باعث ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں، عمران خان



راولپنڈی(خلیج نیوز)بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ فراڈ الیکشن کے باعث ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیںاڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، فراڈ الیکشن کی وجہ سے ہم سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں، ملک کے لیے معیشت سب سے بڑا چیلنج ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پہلے سنا تھا 50 سال میں سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی ہے اب پتہ چلا ہے کہ اس سال تاریخ کی سب سے کم سرمایہ کاری ملک میں آئی۔ ملکی امدن نہیں ہے قرض بڑھ رہے ہیں ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں صوبائیت کا بہت بڑا خطرہ ہے،بلوچستان دہشت گردی پر پنجاب میں احتجاج کروایا گیا۔بلوچستان کے جو حالات ہیں ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ بلوچوں کو ساتھ لے کر چلیں۔ پی ٹی آئی ملک کی واحدجماعت ہیجو چاروں صوبوں میں موجود ہے۔ ہم عوام کو متحد کر سکتے ہیں۔ سیاسی جماعتیں ہی عوام کا اکٹھا کرسکتی ہیں۔ جو یہ فیصلے کر رہے ہیں انہیں ملک کی فکر نہیں ہے۔عمران خان نے کہاکہ اسلام اباد جلسہ ملتوی کرنے پر کارکنان میں غصہ ہے برا بھلا کہہ رہے ہیں پارٹی میں لڑائی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ کر گئے ان کے لیے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ مجھے پتہ ہے برے وقت میں کون سے لوگ چھوڑ کر گئے۔ بہت کم ایسے لوگ ہیں جنہوں نے بہت مشکل وقت میں پارٹی کو مجبوری میں چھوڑا۔

عمران خان کے سیکیورٹی انچارج کی بازیابی کیس میں ایس پی اور ایس ایچ او عدالت طلب



اسلام آباد (خلیج نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سابق سیکیورٹی انچارج عمر سلطان کی بازیابی کیس میں اسلام آباد پولیس کے متعلقہ ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ شالیمار کو (آج) جمعہ کو طلب کر لیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے لاپتا عمر سلطان کے والد سلطان جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل راجا قدیر جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ عمر سلطان کو اسلام آباد پولیس نے 26 اگست کو بغیر وارنٹ سیکٹر ایف 10 سے گرفتار کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ تھانے میں عمر سلطان کی بازیابی کے لیے درخواست دی مگر کوئی ایکشن نہ لیا گیا۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عمر سلطان کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف درج مقدمات اور نظر بندی احکامات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم بھی دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عمر سلطان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف غیرجانبدار انکوائری کا حکم دے کر ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔عدالت نے ایس پی اور ایس ایچ او کو طلب کرتے ہوئے سماعت (آج) جمعہ تک ملتوی کردی۔

190 ملین پاؤنڈز کیس،جیل انتظامیہ کو عمران خان کے بچوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت



راولپنڈی (خلیج نیوز)اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصا ف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت نے جیل انتظامیہ کو عمران خان کے بچوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت کردی۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی، دوران سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جیل سے عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ملزمان کی جانب سے وکلا عثمان گل اور چوہدری ظہیر عباس عدالت میں پیش ہوئے، نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت ملزمان کے وکلا کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کے تفتیشی افسر پر جرح کی گئی، اس دوران بانی پی ٹی آئی 2 مرتبہ روسٹرم پر آئے، پہلی مرتبہ انہوں نے عدالت سے وکلا فیملی ممبران اور میڈیا نمائندوں کو روکنے کی شکایت کی جبکہ دوسری مرتبہ عمران خان نے بیٹوں سے فون پر بات نہ کروانے کی شکایت کی۔

عمران خان نے موقف اپنایا کہ عدالت کے حکم کے باوجود جیلر 3 ہفتوں سے بیٹوں سے بات نہیں کروا رہا، ہفتے میں کوئی ایک دن اور وقت مقرر کر دیں اور سختی سے ہدایت کر دیں کہ میری بیٹوں سے بات کروائی جائے۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی شکایت پر ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل طاہر شاہ کو طلب کرلیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ان کی بیٹوں سے بات نہیں کروائی جارہی؟جس پر ڈپٹی سپریٹینڈنٹ نے جواب دیا کہ عمران خان کی بیٹوں سے بات کروانے کے لیے کل فون ملایا لیکن وہ موجود نہیں تھے، جب بھی ان کے بیٹوں کو فون ملاتے ہیں وہ دستیاب نہیں ہوتے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ عدالت حکم کر دے، سپریٹینڈنٹ کے ساتھ مشاورت کے بعد دن فکس کر لیں گے، بانی پی ٹی آئی نے ڈپٹی سپریٹینڈنٹ طاہر شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طاہر تم پڑھے لکھے انسان ہو کوئی عقل کی بات کرو۔جیلر کی یقین دہانی پر عمران خان میڈیا انکلوڑر کے پاس واپس آئے اور مسکراتے ہوئے کہا کہ اب اگر اس نے بات نہ کرائی تو اکرم کی طرح یہ بھی مسنگ پرسن کر دیا جائے گا۔بعد ازاں، عدالت نے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی کی ان کے بچوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت کردی۔دوران سماعت ملزمان کے وکلا کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے تفتیشی افسر عمر ندیم پر جرح مکمل نہ ہو سکی۔ملزمان کے وکلا (آج) جمعہ کو بھی تفتیشی افسر عمر ندیم پر اپنی جرح جاری رکھیں گے، جب کہ نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت بھی (آج) جمعہکو ہوگی۔عدالت نے ریفرنس پر سماعت (آج)جمعہ تک کیلئے ملتوی کر دی۔

ان کا پلان بی بن گیا تو عہدے سے اترتے ہی شہباز شریف بھی مسنگ پرسن ہوجائیں گے،عمران خان



راولپنڈی(خلیج نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ان کا پلان بی بن گیا تو عہدے سے اترتے ہی شہباز شریف بھی مسنگ پرسن ہو جائیں گے۔عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھپے ہوئے پی ٹی آئی کے کسی بندے کو باہر آنے کا نہیں کہا،اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں جیلوں سے ڈر نہیں لگتا ہمارے بندے اغواء کرلئے جاتے ہیں، ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل اکرم کو بھی اغواء کرلیا گیا،پولیس کہتی ہے لڑکی کے ساتھ بھاگ گیا، سب کو پتا ہے اکرم کوکس نے اغواء کیا، اگر ان کا پلان بی بن گیا تو عہدے سے اترتے ہی شہباز شریف بھی مسنگ پرسن ہو جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ پہلے کہتے تھے ہم نے جو سیٹلمنٹ کرکے لوگ آباد کئے اس سے دہشتگردی واپس آئی، اب محسن نقوی کہہ رہا ہے کراس بارڈر دہشتگردی ہو رہی ہے ، اسکا مطلب ہے آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی دہشتگردی افغان حکومت کے تعاون کے بغیر ختم نہیں ہو سکتی، دہشتگردی ملک کو تباہ کر رہی ہے اس کی مذمت کیسے نہیں کروں گا، بلوچستان اور کچے میں دہشتگردی روکنا کس کی ذمہ داری ہے؟بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی تب ختم ہو گی جب بلوچستان کے منتخب لوگوں کو بٹھایا جائے گا، بلوچ عوام ملک کے خلاف ہو رہے ہیں جو پاکستان کے لئے بہت خطرناک بات ہے، یہ سارا نزلہ اسٹیبلشمنٹ پر گر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ای وی ایم (ووٹنگ مشین) لانا چاہتا تھا لیکن باجوہ،الیکشن کمیشن اور پی پی پی نے نہیں لانے دی، فائز عیسی کے جاتے ہی 4حلقے کھلنے ہیں اور یہ حکومت گر جائے گی، 8 ستمبر کا جلسہ کسی صورت منسوخ نہیں کریں گے، عوام کو کہتا ہوں باہر نکلیں جلسے میں شرکت کریں، کارکنان 8ستمبر کے جلسے میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی،معیشت ڈوب رہی ہے، حکومت قرض پر قرض لئے جا رہی ہے،آمدن نہیں ہے قرض کیسے ادا ہوں گے؟۔

عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی، اعظم نذیر تارڑ



اسلام آباد (خلیج نیوز)وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ فیض حمید کا کیس کہاں چلے گا یہ ہمارا دائرہ اختیار نہیں تاہم ضرورت پڑی تو عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی۔صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جوائنٹ سیشن میں کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی، نیا ترمیمی بل نہیں لایا جاسکتا، حکومت کسی سرپرائز قانون سازی کا ارادہ نہیں رکھتی، کسی رکن کے نجی بل کا حکومت سے تعلق نہیں ہوتا، حکومتی ارکان کے سیکڑوں بل پہلے سے موجود ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال پر انہوں ںے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کی توسیع کے حوالے سے اس وقت کوئی تجویز زیر غور نہیں، چیف جسٹس کی توسیع ہوگی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ مجھے نہیں کرنا۔سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید کے کورٹ مارشل یا سول عدالت میں کیس چلنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ میرا دائرہ اختیار نہیں تاہم ضرورت پڑی تو عمران خان کا کیس فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ پنجاب حکومت کرے گی۔

عمران خان کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کا معاملہ، انتظامیہ کو شکایات موصول



لندن (خلیج نیوز)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے لیے درخواست جمع کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کو شکایات موصول ہونا شروع ہوگئی ہیں۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے الیکشن میں حصہ لینے کے سلسلے میں درخواست جمع کرائے جانے کے بعد سابق وزیر اعظم کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ کو احتجاجی ای میلز اور پٹیشن موصول ہو رہی ہیں۔اخبار نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی کو موصول ہونے والی درخواستوں میں عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نامناسب ترین امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کو موصول ہونے والی ایک پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرپشن کیسز میں سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے بڑے تعلیمی ادارے کے چانسلر کا الیکشن لڑنا قابل قبول نہیں ہے۔اخبار نے دعویٰ کیا کہ موصول ہونے والی بعض شکایات میں بانی پی ٹی آئی پر طالبان اور اسامہ بن لادن کی پرجوش حمایت کاالزام عائد کرتے ہوئے انہیں شدت پسند قرار دیا گیا ہے۔ڈیلی میل کے مطابق عمران خان نے کئی مواقعوں پر طالبان کی حمایت اور ان کے شدت پسند ایجنڈے کا پرچار کیا۔برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم کے خلاف یونیورسٹی کو موصول والی پٹیشن میں اس طرح کے مزید ذاتی اور پبلک مفادات سے متصادم باتوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔اخبار کے مطابق دائر ہونے والی ایک پٹیشن میں دعویٰ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے خطاب میں اسامہ بن لادن کو شہید بھی کہا۔

عمران خان نے وکلا، سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کیلئے متفرق درخواست دائرکر دی



اسلام آباد (خلیج نیوز)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان نے وکلا و سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے متفرق درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی۔بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی جس میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ملاقاتوں سے متعلق 26 فروری کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کروایا جائے، سیاسی رہنماؤں اور وکلا کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔درخواست میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق 6 وکلا اور 6 سیاسی رہنما ہفتے میں 2 دن ملاقات کرسکتے ہیں، جیل حکام فیصلے پر مکمل عملدرآمد نہیں کر رہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار اس وقت کسی بھی مقدمے میں سزا نہیں کاٹ رہے، عمران خان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔استدعا کی گئی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بنیادی حقوقِ کی خلاف ورزی پر عدالتی نوٹس لیا جائے، عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے پر کارروائی کی جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کی رپورٹ طلب کی جائے۔یاد رہے کہ 18 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحق خان نے عمران خان کی جیل ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈالنے پر اڈیالہ جیل حکام کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔دوران سماعت وکیل نے بتایا تھا کہ عمران خان اور ملاقات کرنے والوں کے درمیان بڑا شیشہ لگا دیا گیا ہے، کوئی دستاویز لے دے نہیں سکتے، اونچا بولنا پڑتا ہے۔جسٹس سردار اعجاز اسحق نے ریمارکس دیے تھے کہ یہ بالکل بھی قابلِ قبول نہیں ہے، کوئی دستاویز دیکھنے سے نہیں روک سکتے، آئندہ ایسا کیا گیا تو میں توہینِ عدالت کے نوٹس جاری کروں گا، یہ انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔26 اگست کو اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے عمران خان سے وکلا کی ملاقات نہ کرانے پراسلام آباد ہائیکورٹ کی توہین عدالت کی کارروائی کے خلاف جیل سپریم کورٹ سیرجوع کر لیا تھا۔