راولپنڈی (خلیج نیوز)اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے سہولیات واپس لینے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات دستیاب ہیں، جیل میں انکی سکیورٹی اور صحت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو ایک انگریزی اخبار روزانہ دیا جاتا ہے اور ان کے پڑھنے کیلئے کتابیں بھی دستیاب ہیں، انہیں ورزش کیلئے مشین اور واک کیلئے جگہ بھی دستیاب ہے۔سپرنٹنڈنٹ جیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کھانے کیلئے علیحدہ کچن دیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی کیلئے عملہ ہر وقت موجود رہتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو پڑھنے کیلئے کتابیں بھی دستیاب ہیں۔ان کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی کے سیل میں گٹر کھلا ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے، بشریٰ بی بی کے سیل میں چوہوں کی موجودگی کی خبروں میں بھی صداقت نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو ہفتے میں دو دفعہ فیملی، وکلائ اور سیاسی ملاقاتوں کی اجازت ہے، جیل میں سماعت کے موقع پر بھی بانی پی ٹی آئی ملاقاتیں کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ٹیلی ویڑن کی سہولت بھی دستیاب ہے۔
Tag Archives: عمران
بغض عمران میں جعلی حکومت نے انٹرنیٹ کا بھی ستیاناس کر دیا ہے، بیرسٹرسیف
پشاور(خلیج نیوز)خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بغض عمران میں جعلی حکومت نے انٹرنیٹ کا بھی ستیاناس کر دیا ہے جس کے باعث آئی ٹی شعبے سے وابستہ بزنس کمیونٹی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے مگر جعلی حکمرانوں کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے اور اگر انہیں کو ئی فکر ہے تو وہ صرف اپنے جعلی اقتدار کو بچانے کی فکر ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ انٹر نیٹ سروس میں رکاوٹ کی وجہ سے پاکستان کے تجارتی اور کاروباری طبقے انتہائی پریشان ہیں اور انہیں اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ایسے حالات میں ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی جعلی حکومت کو عوام کے مسائل کے حل کرنے اور ملک کو ترقی سے ہمکنار کرنے کا کو ئی احساس ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ عوام کو اس وقت کئی ایک بحرانوں کا سامنا ہے مگر مینڈیٹ چور حکومت کی کانوں پر جو تک نہیں رینگتی۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ انٹرنیٹ کے بارے میں درباری وزراء کے بیانات میں بھی مماثلت نہیں ہے جو اس بات کو ثبوت ہے کہ جعلی حکمران طبقہ اس معاملہ میں جھوٹ بول رہا ہے ۔ جعلی حکومت کا ایک وزیر کہتا ہے کہ فائر وال لگی ہے جب کہ دوسرا کہتا ہے کہ فائر وال نہیں لگی ہے۔ اسی طرح ایک وزیر کا بیان آتا ہے کہ زیر سمندر کیبل کٹ گئی ہے اور دوسرا کچھ اور کہتا ہے اس حوالے سے شعبہ آئی ٹی کی وفاقی وزیر شنزہ فاطمہ حماقت کی انتہا کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ انٹر نیٹ وی پی این کے باعث سست ہوا ہے حالانکہ نیٹ ٹھیک ہو تو کسی کا دماغ خراب ہے کہ وی پی این لگائے ۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکمران اپنے اقتدار کے نشے میں ہیں اور ان پٹواریوں سے ایسے ہی بیانات کی توقع کی جاسکتی ہے۔
فیض حمید ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے ذریعے عمران سے رابطے میں تھے، اہم معلومات منظر عام پر آگئیں
اسلام آباد (خلیج نیوز)سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے بارے میں اہم معلومات منظر عام پر آگئیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو فیض حمید کی گرفتاری کی وجوہات کے بارے میں رپورٹ دے دی گئی ہے۔اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فیض حمید ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے عمران خان سے رابطے میں تھے۔ذرائع کے مطابق فیض حمید ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ سے اینڈرائیڈ فون کے بجائے پرانے فیچر فون پر رابطہ کرتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ فیض حمید کو 12 اگست کو گرفتار کرکے ان سے مذکورہ فون بھی برآمدکرلیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پاک فوج نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو تحویل میں لیا تھا۔
عمران دور میں فوجی عدالتوں میں مقدمے چل سکتے ہیں تو اب کیوں نہیں؟ خواجہ آصف
اسلام آباد (خلیج نیوز)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے دور میں فوجی عدالتوں میں مقدمے چل سکتے ہیں تو اب کیوں نہیں ؟، مشروط معافی کی پیشکش پر بھی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ عمران خان کے تعلقات میں بہتری کا امکان نہیں۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان 9مئی کی بغاوت کے سرغنہ تھے، پلان ان کا ہی بنایا ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے اپنے دور میں لوگوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمے چلے ، سزائیں ہوئیں تو ان پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ کیوں نہیں چل سکتا ؟۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی مشروط معافی کی پیشکش پر بھی اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ان کے تعلقات میں بہتری کا امکان نہیں، بانی پی ٹی آئی کو سمجھنا چاہئے کہ 9 مئی کا واقعہ ریاست کے خلاف بغاوت تھی۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وقت بتائے گا حکومت کا 9 مئی کا بیانیہ پٹا نہیں۔