راولپنڈی(خلیج نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ جو بھی صورتحال ہو جلسہ 8 ستمبر کو ہی ہو گا،اگرجلسہ منسوخی کامیراپیغام آئے توبھی یقین نہ کرنا۔شیر افضل مروت نے اڈیالا جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے کہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ متحد ہو کر لڑنی ہے۔اْنہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 8 ستمبر کی ذمے داری علی امین گنڈا پور کو دی ہے کہ وہ ہر صورت یہ جلسہ کروائیں اور کہا ہے کہ اگر 8 ستمبر کو میرا بھی یہ پیغام آئے کہ جلسہ منسوخ ہو گیا ہے تو آپ نے یقین نہیں کرنا۔پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے کیا ذمے داریاں دی ہیں اس کا اعلان 8 ستمبر کے جلسے میں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ قوم ستمبر کے جلسے کیلئے تیاری رکھے۔شیر افضل مروت نے کہاکہ محسن نقوی کا کرکٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اْنہوں نے کہاکہ بناوٹی اور نان پروفیشنل لوگوں کو ذمہ داریاں سونپنے سے پاکستان کو شکست پر شکست ہو رہی ہے، میرٹ کی مسلسل پامالی ہو رہی ہے۔
Tag Archives: شیرافضل مروت
جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید کی جوڑی پی ٹی آئی کیلئے بدنامی کا باعث بنی،شیرافضل مروت
اسلام آباد(خلیج نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید کی جوڑی پی ٹی آئی کیلئے بدنامی کا باعث بنی، فیض پہلے جنرل باجوہ کے آدمی تھے اور اس سے زیادہ اپنے لیے کام کررہے تھے۔ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھاکہ 22 اگست کو ہر حال میں جلسہ ہوگا، خیبر پختونخوا سے قافلے کرینیں اور تمام لوازمات لے کر آئیں گے ، حکومت روک نہیں سکے گی۔ میری پہلے اور آج کی رائے ایک ہی ہے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی بحیثیت ڈی جی آئی ایس آئی کردار تھا سیاسی مخالفین کو تنگ کرنا، مقدمات بنانا، قمر جاوید باجوہ کی ایما پر قاضی فائز عیسیٰ کے حوالے سے ریفرنس تیار کرنا، لوگوں پر مقدمات بنا کر سیلوں میں ڈلوانا یہ تمام حرکتیں کوئی وکیل اپرو نہیں کرسکتا، اس وقت بھی مذمت کی ہمیشہ کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنرل (ر) باجوہ اور فیض حمید کی جوڑی پی ٹی آئی کیلئے بدنامی کا باعث بنی، فیض پہلے جنرل باجوہ کے آدمی تھے اور اس سے زیادہ اپنے لیے کام کررہے تھے، یہ سمجھتا ہوں دونوں کی جوڑی تاریخ اور وقت نے ثابت کیا ہے ہمارے لیے بدنامی کا باعث بن گئی نیک نامی کہیں سے کھاتے میں نہیں آئی۔ان کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی سے ماضی کی ملاقاتوں سے اخذ کیا کہ قید میں جانے کے بعد انہیں فیض حمید کے کردار پر شک ہوگیا تھا۔شیر افضل مروت نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کنٹرولڈ ہوتی ہیں، پارٹی کے تمام افراد کو رسائی ملنی چاہیے، یہ نہ ہو کہ مخصوص لوگ جیل جائیں اور وہی کنٹرول کریں۔ان کا کہنا تھاکہ 22 اگست کو ہر حال میں جلسہ ہوگا، خیبر پختونخوا سے قافلے کرینیں اور تمام لوازمات لے کر آئیں گے ، حکومت روک نہیں سکے گی۔