پشاور(خلیج نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاق میںاقتدار پربراجمان جعلی حکومت اعلیٰ عدلیہ کی آزادی چھیننے کی ناکام کوشش کررہی ہے ،چیف جسٹس کی توسیع کے لئے آئین میں ترمیم کرنا سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہوگا ۔اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس غیر آئینی اقدام کے ملک میںبھیانک نتائج سامنے آئیں گے جن سے بچنے کیلئے چیف جسٹس کو خود توسیع سے انکار کردینا چاہئے تاکہ آئینی اصولوں کی خلاف ورزی نہ ہو۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ فی الوقت سپریم کورٹ نے جوفیصلے کیے ہیں ان پر عمل درآمد رکوانے کے لئے آئینی ترمیم کی کوشش کی جارہی ہے ،مینڈیٹ چور حکمرانوں کے اس غیر آئینی اقدام کا واحد مقصد اپنی حکومت بچا نے کی تگ و دو کرناہے ۔
Tag Archives: سپریم کورٹ
حکومت کا سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھا کر23کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(خلیج نیوز)حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے پر غور شروع کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومتی رکن بیرسٹر دانیال چودھری نے کہاہے کہ معلوم ہواہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 23کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد میں اضافے کابل آئندہ ہفتے ایوان میں پیش ہو گا۔
مونال کی عمارت گرا دی جائے،وائلڈ لائف بورڈ11ستمبر کو کنٹرول سنبھالے، سپریم کورٹ کاحکم
اسلام آباد(خلیج نیوز)سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کیس کے تفصیلی فیصلے میں اسلام آباد کے نیشنل پارک میں بنایا مونال ریسٹورنٹ کی عمارت گرانے کا حکم دیتے ہوئے 11ستمبر کو مونال سمیت دیگر ریسٹورنٹس کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مونال ریسٹورنٹ کیس کا25صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ تحریر کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل 9اور 14کے مطابق زندگی ہر چرند پرند کا بنیادی حق ہے، سائنس سے ثابت ہوچکا کہ دنیا میں کوئی تخلیق بغیر مقصد کے نہیں ہوئی اور سائنس ثابت کر رہی کہ دنیا پرندوں، درختوں اور جانوروں سے خالی ہو رہی ہے۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ 11ستمبر کو وائلڈ لائف بورڈ مونال کا کنٹرول سنبھالے، نیشنل پارک میں موجود لامونتانا، گلوریہ جینز کا بھی قبضہ لیا جائے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے میں واضح کیا کہ سی ڈی اے اور پولیس کی مدد سے قبضہ لیا جائے، ریسٹورنٹس کی طرف جانے والے راستے بیریئر لگا کر بند کیے جائیں۔تفصیلی فیصلے میں ہدایت کی گئی کہ وائلڈ لائف کو ڈسٹرب کیے بغیر ریسٹورنٹس کی عمارات گرا دی جائیں اور مذکورہ جگہ کیسے استعمال میں لانا ہے، اس کیلئے وائلڈ لائف ماہرین سے رائے لی جائے اور ماہرین سے رائے لی جائے کی کیا وہاں پانی کیلئے مصنوعی جھیل بنائی جاسکتی ہے۔
حکومت پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلے پر حملہ آور ہوئی تو احتجاج ہوگا، علی محمد خان
اسلام آباد (خلیج نیوز)پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت اگر پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلے پر حملہ آور ہوئی تو احتجاج کی کال دیں گے، سپریم کورٹ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے اگر اس کے فیصلے پر عمل درآمد نہ ہوا تو انارکی ہوگی۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے علی محمد خان نے کہا کہ ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہوگا، ایک سال سے 9 مئی ہو رہا ہے اب اس ملک پر رحم کریں گے، بانی پی ٹی آئی ایک سال سے کہہ رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی کہا ہے کہ 9 مئی کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو خط لکھا جائے کہ 9 مئی کی تحقیقات کی جائیں، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائیں اور ہمارے لوگ ہوئے تو معافی مانگیں گے، بانی پی ٹی آئی کو گریبان سے پکڑ کر گھسیٹا گیا، کیا سابق وزیراعظم کی کوئی عزت نہیں؟
ملک کے نوجوان کو انتشاری اور دہشت گرد نہ کہا جائے پاک فوج کے خلاف، ملک کے خلاف اور آئین کے خلاف پروپیگنڈے کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ 13 اگست کو ملک کی حقیقی آزادی کے لیے باہر نکلیں، 8 فروری کے انتخابات میں قوم نے دو تہائی اکثریت سے بانی پی ٹی آئی پر اعتماد کیا، چیف جسٹس کے حکم پر انتخابات ہوئے لیکن مکمل عمل درآمد نہیں ہوا، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا، اس پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے، ہمیں مینڈیٹ واپس کیا جائے عدالت میں ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ اس اسمبلی میں عدم اعتماد آسکتی ہے کہ اگر قانون کے مطابق ہمارا مینڈیٹ واپس نہ کیا گیا، ہم امریکا کے کہنے پر یا پھر ڈونلڈ لو لے کے کہنے پر عدم اعتماد نہیں لائیں گے، ملک میں برائے نام جمہوریت ہیں، حکومت فارم 47 کی پرچی پر چل رہی ہے، جن سے 9 مئی میں جرم کیا اس کو سویلین کورٹ میں سزا دی جائے، ملٹری کورٹ میں کیس نہیں چلنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ مریم نواز مہنگائی کے خلاف احتجاج کرتی تھی، آج مہنگائی بانی پی ٹی آئی کے دور سے کئی گناہ زیادہ ہو چکی ہے، مہنگائی کی چکی میں اس عوام کو پیسنا بند کرنا ہوگا۔علی محمد خان نے کہا کہ شیخ رشید کی دل میں بہت قدر ہے، شیخ رشید غریب کی آواز ہیں، کابینہ میں شیخ رشید نے ہمیشہ غریب عوام کی بات کی ہے، شیخ رشید کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا، شیخ رشید نے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک طویل وقت گزارا ہے، یہ مانگی ہوئی حکومت ہم کو نہیں چاہیے۔
الیکشن کمیشن احترام کا حقدار ہے، کچھ ججز تضحیک آمیز ریمارکس دیتے ہیں،سپریم کورٹ
اسلام آباد(خلیج نیوز)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے چیئرمین اور ممبران احترام کے حقدار ہیں مگر بدقسمتی سے کچھ ججز اس پہلو کو نظرانداز کرتے ہوئے تضحیک آمیز ریمارکس دیتے ہیں۔سپریم کورٹ نے پنجاب کے قومی اسمبلی کے3 حلقوں میں دوبارہ گنتی کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جو چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے میں کہا گیا الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اور الیکشن کمیشن کے چیئرمین اور ممبران احترام کے حقدار ہیں مگر بدقسمتی سے کچھ ججز اس پہلو کو نظرانداز کرتے ہوئے تضحیک آمیز ریمارکس دیتے ہیں۔ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ ہر آئینی ادارہ اور آئینی عہدے دار احترام کا مستحق ہے، ادارے کی ساکھ میں اس وقت اضافہ ہوتاہے جب وہ احترام کے دائرہ میں فرائض سرانجام دے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ 3حلقوں میں دوبارہ گنتی کی درخواستیں 9 اور 10فروری کوآگئی تھیں، 5 اگست2023کو الیکشن ایکٹ2017 میں ترمیم کیذریعے ریٹرننگ افسرکو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کااختیار دیا گیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ جب ہائیکورٹ میں کیس گیا اس وقت یہ ترمیم موجود تھی مگر ہائیکورٹ نے سیکشن 95 کی ذیلی شق 5 کو مدنظر ہی نہیں رکھا، سپریم کورٹ ایک فیصلے میں طے کرچکی کہ الیکشن تنازعات کا فورم الیکشن ٹربیونل ہے، سپریم کورٹ طے کرچکی کہ ہائیکورٹ وہ معاملہ دیکھ سکتی ہے جہاں الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہ ہو، ورکرزپارٹی کیس میں سپریم کورٹ نے کہاکہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔
تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
اسلام آباد (خلیج نیوز)پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔بیرسٹر گوہر علی خان نے سلمان اکرم راجا کی وساطت سے آرٹیکل 184/3 کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی، درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔انہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ تحریک انصاف مخصوص نشستوں کی فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کروا چکی ہے، 12 جولائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق ہیں۔بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ سے ترمیمی ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے اپیل کی کہ الیکشن ترمیم ایکٹ کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا جائے اور الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو الاٹ کرنے سے فوری روک دیا جائے۔انہوں نے استدلال کیا کی خواتین و غیر مسلم کی مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو الاٹ کرنے کا حکم دیا جائے۔