Tag Archives: جماعت اسلامی

جماعت اسلامی کا 28اگست کو ملک گیر احتجاج ، ہڑتال کا اعلان



لاہور ( خلیج نیوز) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے 28اگست کو ملک گیر احتجاج اور ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں فی یونٹ 14روپے کمی کا اعلان صرف پنجاب میں اور صرف 2ماہ کے لیے نہیں بلکہ پورے ملک میں اور پورے سال کے لیے ہونا چاہیے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت کو اس کے بجٹ کا62فیصد وفاق سے ملتا ہے جو عوام کے ٹیکسوں کا ہی حصہ ہوتا ہے، اس کے باوجود سندھ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی آمد کے موقع پر ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈوکیٹ،سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی،ڈپٹی سکریٹریز کراچی ابن الحسن ہاشمی،قاضی صدر الدین،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی، نائب صدر و کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد،فیڈرل بی ایریا ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن کے رہنما بابر خان ودیگر بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری وفاق کی علامت ہیں وہ بتائیں سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں بجلی کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہوسکتی؟پنجاب میں بجلی کی قیمتیں کم ہوسکتی ہیں تو سندھ میں کم کیوں نہیں ہوسکتی۔ کراچی ٹیکس دیتا ہے تو وفاق کا پورا نظام چلتا ہے۔ ملک کی معیشت چلانے والے شہریوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں کی جاتی۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم عوام کے خلاف پارٹنرز ان کرائمزہیں اور پاکستان میں کرائسس کی ذمہ دار تمام حکمران پارٹیاں ہیں۔ مہنگی بجلی سے نجات، بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دلانے اور تاجروں و عوام پر ظالمانہ ٹیکسوں کے خاتمے کے لیے بدھ 28اگست کو ملک گیر شٹر ڈان ہڑتال کی جائے گی، تاجر برادری بھی 28اگست کو ہڑتال کر ے گی، تاجروں نے ہماری اور ہم نے ان کی ہڑتال کی حمایت کی ہے، جماعت اسلامی کی حق دو عوام تحریک جاری ہے، عوامی رابطہ مہم تیز اور ممبر شپ مہم بھی شروع کی جائے گی، کے الیکٹرک مافیا بن چکی ہے اس کا لائنس ختم کرکے فارنزک آڈٹ کیا جائے اور کراچی کے شہریوں کو وفاق سے براہ راست بجلی فراہم کی جائے،حکومت کے ساتھ معاہدے کی مدت کے 35 دن رہ گئے ہیں، ہم مسلسل مزاحمت جاری رکھیں گے، پورے معاہدے پر عمل در آمد کرائیں گے اور عمل درآمد نہ کیا گیا تو پورے ملک سے لانگ مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد ڈی چوک جائیں گے پھر کوئی روک نہیں سکے گا۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی کے دھرنے اور دبا کے نتیجے میں حکمران مجبور ہوئے اور گزشتہ روز نواز شریف اور مریم نواز نے پریس کانفرنس میں 2 ماہ کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ آئی پی پیز کے کیپی سٹی چارجز، تنخواہ دار طبقے پر ظالمانہ ٹیکس عوام کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں کے الیکٹرک شہریوں کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے اس کے بغیر بھی کراچی کو بجلی فراہم کی جاسکتی ہے،کے الیکٹرک اوور بلنگ کررہی ہے اور حکومت اسے اربوں روپے کی سبسڈی بھی دے رہی ہے۔ کے الیکٹرک کو سپورٹ فراہم کرنے میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم سمیت تمام حکمران پارٹیاں شامل ہیں، سندھ میں سسٹم کے نام پر کرپشن کا بازار عرصہ دراز سے گرم ہے، یہ سسٹم پہلے کراچی اور سندھ میں کام کرتا تھا اب تو اسلام آباد پہنچ گیا ہے اور حب میں بھی زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات سب کے سامنے ہیں جس میں غریبوں کا چولہا بند کیا جا رہا ہے۔ گیس کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے افراد انتہائی محنت کرتے ہیں انہیں اس کے مطابق ان کے حقوق دینا چاہیے۔ اربوں روپے کے اشتہارات تو چل رہے ہوتے ہیں لیکن میڈیا سے وابستہ افراد کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جاتا۔ جماعت اسلامی کی تحریک آگے بڑھے گی اور عوام کو ریلیف ضرور ملے گا۔ پاکستان میں بے شمار وسائل موجود ہیں اور نوجوان ٹیلنٹ بھی ہے، پاکستان آج بھی پوری دنیا کو لیڈ کرسکتا ہے۔

جماعت اسلامی کا بجلی بلوں میں اضافے کیخلاف (آج ) وزیر اعلیٰ ہائوس لاہور کے سامنے دھرنے کا اعلان



لاہور (خلیج نیوز) جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف آج ( اتوار ) 11اگست کو لاہور میں وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنے کا اعلان کر دیا۔جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی کال پر لاہور میں بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف آج بروز اتوار وزیر اعلیٰ ہائوس کے باہر احتجاج ہو گا، احتجاجی دھرنا ایک بڑے جلسہ عام میں تبدیل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ پرامن احتجاجی جلسے میں رکاوٹ بننے کی بجائے معاونت فراہم کرے، پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، پنجاب حکومت اور آئی جی پرامن مظاہرین کیلئے سکیورٹی اور شہریوں کیلئے ٹریفک پلان کو تربیت دیں۔

ضیا الدین انصاری نے کہا کہ احتجاج کے حوالے سے انتظامیہ کو تحریری طور پر بھجوا چکے ہیں، احتجاج ہر صورت میں ہوکر رہے گا، عوام کو ریلیف ملنے تک حکمرانوں کا محاسبہ جاری رکھیں گے، امیر جماعت نے دھرنا موخر کیا ہے ختم نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو مطالبات پر عمل درآمد کے لئے مہلت دی ہے، کسی قسم کی کوئی ڈیل یا مک مکا نہیں ہوا، اچھی طرح جانتے ہیں کہ اقتدار سے قبل بھی انہی حکمرانوں نے عوام کو مفت 300بجلی یونٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔رہنما جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ادوار کی طرح عوام کیساتھ کسی قسم کا مذاق یا دھوکہ نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نجات عوام کے ریلیف سے ہی مشروط ہے ، ہماری جدوجہد مزید تیز ہوگی ، موجود حالات میں بجلی کے بلوں نے ہر گھر میں معاشی تباہی مچارکھی ہے ۔

بجلی کے بھاری بلوں کی وجہ سے بھائی بھائی کا گلہ کاٹ رہا ہے ، لوگ خودکشاں کررہے ہیں ، عوام کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں کسی ذاتی مفاد یا فرد کیلئے نہیں، حکمرانوں کا مطالبات تسلیم کرنا خوش آئند لیکن اصل چیز عملی اقدامات ہیں جس کا پوری قوم کو انتظار ہے ۔امیر جماعت اسلامی لاہور نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عوامی دھرنا خالص 24کروڑ عوام کے حقوق کے حصول کے لئے دیا تھا ،سیاسی پارٹیاں اور دیگر جماعتیں مفادات کی سیاست میں مصروف ، عوام کی کسی کو کوئی پروا نہیں ۔صرف جماعت اسلامی نے ہی عوام کے دلوں کی ترجمانی کرتے ہوئے عوامی دھرنا دیا اور عوام کی آواز بنی۔ ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ لاہور میں 14اگست کے بعدہر سطح پر ممبر شپ مہم شروع کریں گے اور عوام رابطہ مہم کومزید موثر بنایا جائے گا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور خالد احمد بٹ ، سیکرٹری سیاسی کمیٹی عامر نثار خان ، صدر جے آئی یوتھ لاہور جبران بٹ ،نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی احمد سلمان بلوچ ،عامر نور خان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

ریونیو بڑھا کر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ہر ممکن کم کیا جائے گا،حکومت اور جماعتِ اسلامی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی کاپی سامنے آگئی



اسلام آباد (خلیج نیوز)حکومت اور جماعتِ اسلامی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی کاپی سامنے آگئی۔حکومت اور جماعتِ اسلامی کے درمیان ہوئے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ریونیو بڑھا کر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ہر ممکن کم کیا جائے گا۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں اور ٹیکسز کو فوری طور پر کم کیا جائے گا، بڑے جاگیرداروں اور لینڈ ہولڈرز پر انکم ٹیکس کا موثر نظام وضع کیا جائے گا۔حکومت اور جماعتِ اسلامی کے معاہدے کے مطابق تاجروں اور ایکسپوٹرز کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی، آئی پی پیز کے معاہدوں پر مکمل نظرِ ثانی کی جائے گی۔معاہدے کے مطابق آئی پی پیز کے معاملے پر ٹاسک فورس قائم ہوگی جو 1 ماہ میں کام مکمل کرے گی، اگست کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو 15 دن کے لیے موخر کیا جائے گا، کیپسٹی پیمنٹس کی ادائیگی بجلی فی یونٹ کی کمی سے منسلک ہو گی۔حکومت اور جماعتِ اسلامی کے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ٹاسک فورس میں واپڈا کے چیئرمین، آڈیٹر جنرل پاکستان، ایف پی سی سی آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔معاہدے میں حکومت کی ٹاسک فورس کے نکات بھی شامل ہیں۔حکومت اور جماعتِ اسلامی کے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کا فورنزک آڈٹ کروایا جائے گا، سرکاری سطح پر استعمال ہونے والی گاڑیوں کو 1300 سی سی تک محدود کیا جائے گا۔

حکومت سے کامیاب مذاکرات،جماعت اسلامی کراچی کا یوم تشکر منانے کا اعلان



کراچی (خلیج نیوز)امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا کہنا ہے کہ حکومت سے کامیاب مذاکرات پر آج پورے کراچی میں یومِ تشکر منائیں گے۔میڈیا سے گفتگو میں امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ شہر بے شمار مسائل سے دو چار ہے ، صوبائی حکومت نے کراچی کے عوام کو مسائل سے دو چار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ 66 ارب روپے کے پروجیکٹ بارش کے پانی میں بہہ جاتے ہیں، کراچی کی آبادی کم کر دی گئی اور شہر کو ایک بوند پینے کا صاف پانی نہیں دیا گیا۔امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا کہنا ہے کہ آئے روز اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں، ہم ان ظالم حکمرانوں کا تعاقب کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی سرپرستی میں زمینوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں، ہم گلی محلوں کی سطح پر کمیٹیاں بنائیں گے، محلے کے مسائل حل کروائیں گے۔امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم شہر کا مقدمہ گلی گلی، چوکوں اور چوراہوں سمیت ہر سطح پر لڑیں گے۔

حکومت کا پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کیساتھ رویہ الگ الگ ہے’لاہور ہائی کورٹ



لاہور ( خلیج نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت کا پی ٹی آئی کے ساتھ رویہ مختلف ہے اور جماعت اسلامی کے ساتھ مختلف ہے۔پی ٹی آئی کی لاہور میں جلسے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ پہلے دن سے پوچھ رہا ہوں کہ یوم آزادی پر سیاسی سرگرمی کے حوالے سے حکومت کی پالیسی کیا ہے؟ آپ کا پی ٹی آئی کے حوالے سے مختلف رویہ ہے، جماعت اسلامی کے حوالے سے مختلف، جماعت اسلامی کا دھرنا چل رہا ہے۔وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے علاوہ دو اور سیاسی جماعتوں کے جلسے کی درخواستیں خارج کی گئیں، جماعت اسلامی بغیر اجازت کے یہ سب کچھ کر رہی ہے، اگر ایسا ہے تو آپ نے ان کے خلاف کیا ایکشن لیا؟

وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ مجھے اس کی معلومات نہیں، ہوسکتا ہے کہ راولپنڈی ڈویژن نے کچھ کیا ہوں، جلسے کی درخواست پر سیاسی جماعت کا رویہ بھی دیکھنا ہوتا ہے۔جسٹس باقر نے کہا کہ اگر آپ کو ایسا خطرہ ہے تو سیاسی جماعت بیان حلفی دے سکتی ہے، اگر بیان حلفی کے بعد بھی آپ اجازت نہیں دیتے تو قانون اس صورتحال کو دیکھے گا۔سرکاری وکیل نے کہا کہ اگر یہ جگہ اور وقت کی تبدیلی کی بات کرتے ہیں تو میں کل اس حوالے سے آگاہ کردوں گا، جب سیاسی سرگرمی ہوتی ہیں، تو دہشت گری کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ کو کس بات کا خطرہ ہے؟ حکومت آپ کی ہے، مضبوط حکومت ہے، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اگر آپ کہیں کہ لاہور شہر میں کوئی 2 یا 5 مرلے کی جگہ نہیں جہاں جلسے ہوسکے؟سرکاری وکیل نے کہا کہ دو مرلے کی جگہ پر تو نہیں ہوسکتا، یہ بات تو آپ بھی تسلیم کریں گے۔عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت لے کر پیش ہونے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت آج ( جمعہ )تک ملتوی کردی۔

حسینہ واجد حکومت گرانے میں جماعت اسلامی کا اہم کردار ہے، سابق بھارتی سیکرٹری خارجہ



نئی دہلی (خلیج نیوز)بھارت کے سابق سیکرٹری خارجہ ہرش وردھان شرنگلا نے دعوی کیا ہیکہ بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے میں جماعت اسلامی بنگلادیش کا اہم کردار ہے۔بھارتی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری خارجہ ہرش وردھان ‘جو کہ بنگلادیش میں بھارت کے ہائی کمشنر بھی تعینات رہے ہیں ‘ نیکہا کہ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف بنگلادیشی عوام خصوصا نوجوان سڑکوں پر آکر اپنی مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔سابق بھارتی سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کی موجودہ صورتحال میں جہاں خراب معاشی صورتحال نے اہم کردار ادا کیا ہے وہیں اپوزیشن جماعتوں بی این پی اور جماعت اسلامی نے بھی اپنا حصہ ڈالا۔ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کے دوران بنیاد پرست اور پاکستان کی حامی جماعت اسلامی بہت سرگرم رہی اور اس نے سڑکوں پر اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور احتجاج میں تشدد کا عنصر شامل ہونے کا باعث بنی۔

بنگلادیش میں بھارت کے سابق ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں بیرونی قوتوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جس کے باعث بنگلادیش اور بھارت کے بھی قومی سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔بھارت کے قومی مفادات کو پہنچنے والے نقصانات کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس کے مضر اثرات ہم پر ہوں گے، شیخ حسینہ سے ہمارے اچھے تعلقات تھے، بنگلا دیش میں آئندہ انتخابات کے نتیجے میں بنیاد پرست جماعتیں اقتدار میں آسکتی ہیں۔شیخ حسینہ واجد کو بھارت میں سیاسی پناہ دیے جانے کے سوال پر سابق بھارتی سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ شیخ حسینہ اپنے والد شیخ مجیب الرحمان کے قتل کے بعد 1975 سے لے کر 1979 تک بھارت میں ہی تھیں، بھارت نے کبھی بھی اپنے پڑوسیوں کو پناہ دینے سے انکار نہیں کیا۔