کراچی(خلیج نیوز)پاکستان کے مقامی آم بیرون ملک بیچ کر 4 کروڑ 67 لاکھ ڈالرز کمائے کا انکشاف ہوا ہے۔وزارت تجارت نے رواں سال آم کی برآمدات کی تفصیلات ایوان میں پیش کردی گئی، جس کے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے 42 ممالک کو آم برآمد کرکے رواں برس 4 کروڑ 67 لاکھ ڈالرز کمائے ہیں۔سب سے زیادہ 1 کروڑ 32 لاکھ ڈالر کے آم برطانیہ، اور 92 لاکھ امریکی ڈالر کے آم متحدہ عرب امارات(یو اے ای)کو برآمد کیے گئے۔افغانستان کو 22 لاکھ ڈالر، سعودی عرب کو 13 لاکھ جبکہ عمان کو 17 لاکھ ڈالر کے آم برآمد کیے گئے۔اسی طرح قزاقستان نے سب سے زیادہ 8.95 ملین ڈالرز، جرمنی 19 لاکھ ڈالر جبکہ دیگر ممالک کو 44 لاکھ ڈالر کے آم برآمد کیے گئے۔واضح رہے کہ رواں مالی سال کے دوران 13 ہزار 681 میٹرک ٹن آم برآمد کیا گیا۔
Tag Archives: انکشاف
کہوٹہ مسافر بس حادثہ، سنگین غفلت کا انکشاف
کہوٹہ (خلیج نیوز)کہوٹہ مسافر بس حادثے کی تحقیقات میں سنگین غفلت کا انکشاف ہوا ہے جو 26 قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا۔پولیس کے مطابق حادثے کا شکار مسافر بس کے مالک اور اڈا منشی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت محمد سفیر اور عبد القدوس کے نام سے ہوئی ہے۔سی پی او راولپنڈی کے مطابق ملزمان کی غفلت 26 قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بنی، بس مالک نے روٹ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑی کو پبلک سروس روٹ پر چلایا، معمولی فائدہ کے لیے شہریوں کی زندگی سے کھیلنے والے کڑی سزا کے حق دار ہیں۔انہوںنے کہاکہ مقدمے کی پیروی کے لیے ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس پی صدر، لیگل برانچ کو ہدایات دی ہیں۔
اسلامک بینکنگ کے نام پر عوام سے فراڈ کا انکشاف
اسلام آباد (خلیج نیوز)ملک کے ایوان بالا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسلامک بینکنگ کے نام پر عوام سے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ڈیپازٹ پروٹیکشن ترمیمی ایکٹ کا جائزہ لیا گیا، اس کے بعد قائمہ کمیٹی نے ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا۔منظور کردہ بل کے تحت بینکوں میں اکاؤنٹ ہولڈرز کی فی اکاؤنٹ 5 لاکھ روپے تک کی رقم کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا اور دکیتی، غبن، فراڈ یا کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بینک صارفین کو 5 لاکھ روپے ادا کرنے کے پابند کرنے ہوں گے۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے کمیٹی کو بل پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ترمیمی بل کے تحت بینکوں میں پانچ لاکھ روہے تک رقم کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا، اس سے پہلے ڈھائی لاکھ روپے تک کے ڈیپازٹس کو تحفظ حاصل تھا۔
انہوںنے کہاکہ اس بل میں مائیکرو فنانس بینک شامل نہیں ہیں، مائیکروفنانس بینکوں کو بھی مستقبل میں بل میں شامل کرنے کا ارادہ ہے، فی الحال ان کے لیے الگ سے تحفظ کا نظام موجود ہے۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ بورڈ کو اختیار حاصل ہوگا کہ مائیکروفنانس بینکوں کو شامل کیا جائے یا نہیں، پہلے عالمی مالیاتی ادارے ڈیپازٹرز کے تحفظ کے حق میں نہیں تھا، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اب ہمیں کہا ہے کہ ڈیپازٹرز کو تحفظ دیا جائے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ 50 سال ہوگئے، ہم نے ابھی تک یہ کام نہیں کیا، یہ ساری چیزیں آئی ایم ایف ہی کیوں ہمیں بتاتا ہے؟ڈپٹی گورنر نے جواب دیا کہ ڈاکٹر عشرت حسین کے دور میں یہ کام کرنا چاہتے تھے اس وقت عالمی اداروں نے مخالفت کی تھی، اسٹیٹ بینک کے بورڈ ممبران ایک میٹنگ کی 75 ہزار روپے فیس لیتے ہیں، دیگر بینکوں کی 50 ہزار روپے سے زیادہ فیس ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں اسلامک بینکنگ کے نام پر عوام سے فراڈ کا انکشاف ہوا، چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسلامی بینکاری میں قرض لینے پر 25 سے 30 فیصد شرح سود لیا جاتا ہے، کنونشنل بینکاری 20 فیصد شرح سود چارج کرتی ہے، عوام کے ساتھ اسلامی بینکاری کے نام پر فراڈ ہورہا ہے، لوگ اسلام سے محبت کی وجہ سے نہیں بلکہ مالی مفاد کے لیے جاتے ہیں، میرے پاس کئی کیسز آئے ہیں جن میں اسلامی بینکاری میں شرح سود زیادہ ہونے کی شکایت آئی ہے۔کمیٹی نے اسٹیٹ بینک سے اسلامی بینکاری پر بریفنگ طلب کرلی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکنگ کے شعبے میں روایتی بینکوں کا حصہ 75 اور اسلامی بینکاری کا 25 فیصد ہے۔
حامد علی خان کا بھارت منتقل ہونے کی پیشکش ٹھکرانے کا انکشاف
کراچی(خلیج نیوز) معروف پاکستانی کلاسیکل غزل گائیک حامد علی خان نے خاندان سمیت بھارت منتقل ہونے کی پیشکش ٹھکرانے کا انکشاف کر کے سب کو حیران کر دیا۔حال ہی میں حامد علی خان نے نجی نیوز چینل کے مزاحیہ شو میں بطور مہمان اپنے بیٹے کے ساتھ شرکت کی جہاں انہوں نے کیریئر اور بھارت سے ملنے والی محبت پر خیالات کا اظہار کیا۔کلاسیکل گلوکار نے بتایا کہ ایک بار جب وہ اسد امانت علی کے ساتھ بھارت میں پرفارم کرنے گئے تو تقریب میں وہ دونوں سب سے کم عمر تھے جبکہ وہاں دلیپ کمار اور منوج کمار جیسے شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ تقریب میں سب لوگ خاموش تھے اور سوچ رہے کہ پاکستان نے دو بچوں کو کیوں بھیجا ہے؟
لیکن جب ہم نے کلاسک گانا شروع کیا تو ہر کوئی حیران رہ گیا، یہاں تک کہ منوج کمار جیسے ستارے بھی ہماری پرفارمنس سے لطف اندوز ہوئے۔حامد علی خان نے بتایا کہ سابق بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ہم دونوں گلوکاروں کو ‘رام لکھن’ کا لقب دیا اور ہماری تعریف کی تھی۔مزاحیہ شو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ اگلے دن اٹل بہاری واجپائی نے ہمیں بلایا اور پرفارمنس کی تعریف کی، ساتھ ہی انہوں نے مجھے بھارت شفٹ ہونے کی پیشکش بھی کی کیونکہ وہ پرفارمنس سے بے حد متاثر تھے۔حامد علی خان کے مطابق اٹل بہاری واجپائی کا کہنا تھا کہ بھارت منتقل ہونے کیلیے آپ لوگ جو کہیں گے میں کروا دوں گا، انہوں نے شرط رکھی تھی کہ آپ کو پاکستانی شہریت چھوڑنی پڑے گی۔’جب میں نے اْن سے یہ کہا کہ ہماری فیملی پاکستان میں ہے اور انہیں چھوڑ کر یہاں کیسے آ جائیں تو انہوں نے فیملی سمیت شفٹ ہونے کی پیشکش کی، لیکن میں نے آفر پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم آتے جاتے رہیں گے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کی 37فیصد آبادی فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کا شکار،انکشاف
اسلام آباد(خلیج نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں وزارت کے حکام نے انکشاف کیاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کی 37فیصد آبادی فوڈ سیکورٹی کے مسئلے سے دوچار ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شائشتہ پرویزکی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔اجلاس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام کی طرف سے کمیٹی ارکان کو مختلف منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ قومی موسمیاتی تبدیلی پالیسی بنا لی گئی ہے، نیشنل آڈپٹایشن پلان بنا دیا ہے۔حکام نے بتایاکہ کلائنٹ اسمارٹ ایگریکلچر پر کام کررہے ہیں،سب سے بڑا چیلنج ہے کہ موجودہ انفراسٹرکچر کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کے طریقے تلاش کرنا ہے۔
چیئر پرسن کمیٹی نے کہا کہ وزارت نے پالیسی بنا دی ہے، اس پر عملدرآمد تو صوبوں نے کروانا ہے۔ رکن کمیٹی صاحبزادہ صبغت اللہ نے کہا کہ صوبوں سے بھی نمائندے بلائے جائیں تاکہ پتہ چل سکے کہ صوبوں میں کیا ہورہا ہے۔اس مطالبے پر چیئرپرسن کمیٹی شائشتہ پرویزنے کہا کہ جتنی مرضی پالیسی بن جائیں، ان پر عملدرآمد تو صوبوں نے کرنا ہے، آئندہ اجلاس میں چاروں صوبوں سے بریفنگ کے لیے آفیشلز کو بلائیں۔
رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے کہا کہ بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈپٹی کمشنر اپنی من مرضی سے ریلیف کا سامان فراہم کرتے ہیں، ہمیں، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے رحم و کرم پر نہ چھوڑا جائے۔کمیٹی ممبر عقیل ملک نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، پی ڈی ایم ایز کو بلا کر بریفنگ لیں، عالمی ڈونر فنڈز لے کر کھڑے ہیں، ہماری نااہلی یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔کمیٹی کے ایک اوررکن ایم این اے احمد عتیق نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں سے پوچھیں کہ منصوبوں پر کیا پیش رفت ہورہی ہے؟ کسی صوبے میں کوئی نئی لیکس بنی ہیں، جہاں سیلاب کا پانی جمع ہوسکے۔ رکن کمیٹی عقیل ملک نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی 2019میں بنی تھی اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟
پانچ سالوں میں الیکٹرک وہیکلز پالیسی کی آوٹ پٹ کیا رہی ہے؟ الیکٹرک وہیکلز پر وزارت کا کام صفر ہے،وزارت صرف فائلوں کا پیٹ بھر رہی ہے، عملی طور پر کوئی کام نہیں ہورہا ہے، اگر وزارت کے آفیشلز نے بریف پیپرز ہی پڑھ کر بریف دینی ہے تو ہم خود سے پڑھ لیتے ہیں۔چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے بھی موسمیاتی تبدیلی کے معاملہ کو اٹھایا ہے، وزارت کو کام تیز کرنا پڑے گا۔ رکن کمیٹی اویس جکھڑ کی طرف سے نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کا معاملہ زیر بحث لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہزاروں ایکڑ زرعی زمین پر سوسائٹیاں بن رہی ہیں، ملک میں جنگلات ناپید ہوتے جارہے ہیں اس پر ایک واضح پالیسی کی ضرورت ہے، ضلع لیہ کے گردونواح کے علاقوں میں سیلاب آیا ہوا ہے،جنوبی پنجاب کے ساتھ ہمیشہ زیادتی ہوتی ہے، فنڈز نہیں دئیے جاتے۔وزیراعظم کی مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں ضلع لیہ کو فراہم کردہ فنڈز کی تفصیل فراہم کر دیں گے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے بتایا2022میں جو سیلاب آیا ہے اس کے بعد ہم 44فیصد فوڈ ان سیکیورٹی کی طرف چلے گئے ہیں، سوائے لاہور میں باقی شہروں میں مون سون کا سیزن ایک ہفتہ پیچھے چلا گیا ہے، پرسوں جھل مگسی میں دو سو ملی میٹر بارش ہوگئی، اتنی بارش پہلے ایک سال میں ہوتی تھی، ڈیڑھ سو کلومیٹر شمالی علاقہ جات میں مون سون کی بارشیں جاری ہیں، پاکستان کی 37فیصد آبادی کو فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ ہے۔حکام نے بتایاکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ فصلوں کے پیٹرن بھی تبدیل ہورہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے گلیشیرز پگھلنے کے اوقات میں تبدیلی آئی ہے، کاربن کا اخراج روزانہ کی بنیاد پر بڑھ رہا ہے۔رکن کمیٹی عقیل ملک نے کہا امریکی حکام کہتے ہیں کہ پاکستان کی گرین الائنس صفر دلچسپی ہے، دنیاکے مختلف ادارے ہمیں فنڈز دینا چاہتے ہیں لیکن پاکستان کی جانب سے سنجیدگی نہیں دکھائی جارہی، گرین الائنس پر جو کام ہوا ہے، اس پر آئندہ اجلاس میں وزارت بریفنگ دی جائے۔
وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم نے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں،جس جس نے مجھ سے رابطہ کیا میں نے ان کے ساتھ ملاقات کی، اگر کوئی کہہ رہا ہے کہ ہماری زیرو دلچسپی ہے تو وہ غلط بات کر رہے ہیں، کمروں میں بیٹھ کر باتیں کرنا اورعملی کام کرنے میں بڑافرق ہوتا ہے،ہم تو کلائمٹ ڈپلومیسی کی بات کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف ہر فورم پرماحولیاتی تحفظ کی بات کرتے ہیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے بتایاکہ ہیٹ ویوز کی وجہ سے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ بن رہا ہے،ملک میں2017کے سروے کے مطابق37فیصد آبادی خوراک کی کمی کاشکار ہے جبکہ بچوں میں سٹنٹڈ گروتھ بڑھ رہی۔حکام نے بتایاکہ موسمیاتی تبدیلی سے گلیشیرز پگھلنے کے اوقات میں تبدیلی آئی ہے، کاربن کا اخراج زیادہ ہونے سے زمین کے درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ہونے کا خدشہ ہے،موسمیاتی تبدیلی سے آئے روز پر سیلاب کے واقعات ہورہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے کوپ 29پر وزارت کی تیاریوں پر مفصل بریفنگ طلب کر لی ہے۔
مجھے شوبز میں آنیکی اجازت نہیں تھی، حیران ہوں بھائی نے بیٹی کو کیسے آنے دیا، شان کی بہن کا انکشاف
کراچی (خلیج نیوز)پاکستانی فلموں کے سپر اسٹار شان شاہد کی بہن زرقا شاہد نے انکشاف کیا ہے کہ شان نے انہیں جوانی میں شوبز میں آنے اور ماڈلنگ کی اجازت نہیں دی تھی اور وہ ان سب کے خلاف تھے۔حال ہی میں زرقا شاہد نے ایک انٹرویو دیا جس میں ان سے سوال کیا گیا کہ شان کو سب سے زیادہ غصہ کس بات پر آتا ہے؟ جواب میں اداکار کی بہن نے کہا کہ ماضی میں شان خواتین کے شوبز میں آنے کے سخت خلاف تھے۔زرقا شاہد نے کہا کہ مجھے اپنی جوانی کے دنوں میں ماڈلنگ کرنے کا بہت شوق تھا، میں شوبز انڈسٹری بھی جوائن کرنا چاہتی تھی لیکن میرے بھائی شان نے مجھے ماڈلنگ کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں جب بھی اْن کے سامنے ماڈلنگ کی بات کرتی تھی تو وہ سخت ناراض ہوجاتے تھے، مجھے فلموں میں کام کرنے کا شوق نہیں تھا، سہیلیوں کے کہنے پر صرف ماڈلنگ کرنا چاہتی تھی لیکن میرے بھائی کو میرا شوبز میں آنا پسند نہیں تھا۔شان کی بہن نے انٹرویو میں مزید کہا کہ مجھے بہت حیرت ہوتی ہے کہ میرے بھائی نے اپنی بیٹی کو فلم انڈسٹری میں کام کرنے کی اجازت کیسے دی؟ ان کی یہ سوچ کیسے تبدیل ہوئی، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ شان نے اپنی سوچ تبدیل کرکے اپنی بیٹی کو فلم انڈسٹری میں کام کرنے کی اجازت دی۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بھائی شان کی پرورش میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ ہمارے والد بچپن میں ہی انتقال کرگئے تھے، شان گھر میں کافی سخت قسم کے انسان ہیں۔زرقا شاہد نے مبہم انداز میں کہا کہ جب لوگ اسٹار بن جاتے ہیں تو وہ اپنے خاندان اور بہن بھائیوں کو بھول جاتے ہیں، میں ایسے لوگوں کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اسٹار بننے کے بعد یہ نہیں سوچیں کہ اب آپ کو خاندان والوں کی ضرورت نہیں رہی۔
سی ٹی ڈی کا ڈاکوئوں سے رشوت وصولی کا انکشاف
کراچی(خلیج نیوز)کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا ہے۔سی ٹی ڈی نے بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرکے رشوت لے کر غیر قانونی اسلحے کے کیس میں گرفتار کرلیا جبکہ ملزمان سے رقم کی ریکوری اور دیگر قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ مارچ کے مہینے میں سی ٹی ڈی نے پوش علاقوں میں ڈکیتیوں میں ملوث دو ملزمان شیر مالک اور عرفان کو گرفتار کیا جن کے خلاف درخشاں اور بوٹ بیسن تھانے میں 36 لاکھ اور 19 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے مقدمات درج ہیں ۔
سی ٹی ڈی نے دونوں ملزمان سے مبینہ طور پر 17 لاکھ روپے رشوت وصول کرکے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کرلیا جبکہ ملزمان سے کسی قسم کی ریکوری نہیں کی گئی اور نہ ہی سائوتھ زون پولیس سے رابطہ کیا گیا تاکہ ملزمان کے کرمنل ریکارڈ کی مزید جانچ پڑتال کی جاتی۔سائوتھ زون پولیس نے جیل سے رہائی کے بعد ایک ملزم عرفان کوپولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا۔
جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ سی ٹی ڈی کے افسران نے ملزمان سے مبینہ طور پر 17 لاکھ روپے کی رشوت وصول کی ہے جس کے بعد سائوتھ زون پولیس کے اعلی افسران اور سی ٹی ڈی کے اعلی افسران نے سی ٹی ڈی کے افسران سے 8 لاکھ روپے کی ریکوری ظاہر کی۔ذرائع سی ٹی ڈی بتاتے ہیں کہ سی ٹی ڈی گارڈن کی جانب سے اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان افسران نے اسٹریٹ کرمنلز سے مبینہ طور پر رشوت وصول کی جس کے بعد انہیں غیر قانونی اسلحے میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا مگر اب سائوتھ زون پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا جس کے بعد پولیس نے اس معاملے کو دبانے کی کوششیں تیز کردی ہیں ۔
فیصل آباد یونیورسٹی میں پروفیسر کی جانب سے طالبات کو ہراساں کئے جانے کا انکشاف
فیصل آباد (خلیج نیوز) ایجوکیشن یونیورسٹی فیصل آباد کیمپس میں پروفیسر کی جانب سے طالبات کو ہراساں کیا جانے کا انکشاف ہواہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایجوکیشن یونیورسٹی فیصل آباد کیمپس میں پروفیسر کی جانب سے طالبات کو ہراساں کیا جانے کا انکشاف ہواہے ، شعبہ ایجوکیشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو ہراسمنٹ کیس میں ٹرانسفر کردیا گیا۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق ایسوسی ایٹ پروفیسر پر پی ایچ ڈی طالبات کو ہراساں کرنے کرنے کا الزام تھا۔ انکوائری میں اپنے گواہی دینے پر پروفیسر نے تین طالبات کو پیپر میں فیل بھی کیا ۔متعلقہ ایسوسی ایٹ پروفیسر پر پانچ سال کیلئے تھیسز سپروائز کرنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایگزامینر، پیپر سیٹنگ یا سپرنٹینڈنٹ کی ڈیوٹی بھی نہیں کی جائے گی۔
سال 2023 میں پاکستان میں ڈاٹ پی کے ڈومین رکھنے والی ویب سائٹس کے 24 لا کھ افراد کا ڈیٹا چوری ہوا: کیسپرسکی رپورٹ میں انکشاف
اسلام آباد (خلیج نیوز)2023 میں تقریباً 10 ملین ڈیوائسز ڈیٹا چوری کرنے والے وائرس کا شکار ہوئیں، کیسپرسکی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے۔ کیسپرسکی کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 5 سالوں میں دنیا بھر میں 443,000 ویب سائٹس پر ڈیٹا چوری کرنے والے وائرس کے ذریعے حملے کیے گئے۔. ڈاٹ کام ڈومین سب سے زیادہ حملوں کی زد میں آئی جس میں تقریباً 326 ملین لاگ ان اور اس ڈومین پر ویب سائٹس کے پاس ورڈز کا ڈیٹا چوری ہوا۔ جب کہ صرف پاکستان میں ڈاٹ پی کے ڈومین رکھنے والی ویب سائٹس کے 24 لا کھ افراد کا ڈیٹا چوری ہوا۔
کیسپرسکی کی جانب سے جاری کی جانے والی تحقیق کے مطابق گزشتہ تین سال کے مقابلے میں سال 2023 میں 643 فیصد زیادہ ویب سائٹس کا ڈیٹا چوری ہوا۔ ریسرچرز کا ماننا ہے کہ کمپرومائزڈ ویب سائٹس کی تعداد ایک کروڑ سے کئی گنا زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ کیسپرسکی جانب سے اس اہم معاملے پر آگاہی پھیلانے کی غرض سے خصوصی ویب پیج بنایا گیا ہے تا کہ لوگوں کو اس معاملے میں محفوظ رہنے کے طریقوں سے روشناس کرایا جا سکے۔ چوری شدہ ڈیٹا میں سوشل میڈیا، آن لائن بینکینگ اور مختلف کارپوریٹ سروسز سے متعلق ڈیٹا شامل ہے۔
سائبر حملہ آور چوری شدہ ڈیٹا کو بیشتر مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کیسپرسکی ٹیکنکل گروپ مینیجر حفیظ رحمن کا کہنا تھا کہ حملہ آور ڈیٹا کی کیٹیگری کے حساب سے اس کی قیمت کا تعین کرتے ہیں اور عمومی طور پر ڈارک ویب پر بکنے والی ایک فائل کی قیمت دس ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابئر حملہ آوروں کا نشانہ عام آدمی کے علاوہ کارپوریٹ کمپنیاں بھی ہو سکتی ہیں۔
اور ان سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ مناسب سائبر سکیورٹی سلوشنز کا انتخاب کیا جائے تا کہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔ کمپنیاں اپنے صارفین، ملازمین اور شراکت داروں کو اس طرح خطرے سے خود کو بچانے میں مدد کر سکتی ہیں۔ وہ فوری طور پر ڈیٹا چوری کی نگرانی کر سکتے ہیں اور صارفین کو فوری طور پر لیک ہونے والے پاس ورڈ تبدیل کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔پرائم منسٹر یوتھ پروگرام اور برٹش کونسل نے بہتر تعاون اور اختراعی اقدامات کے ذریعے پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
بدھ کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری کردہ بیان کے مطابق برٹش کونسل کے نمائندوں نے تنظیم اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کے درمیان دیرینہ شراکت پر روشنی ڈالی، جس کا آغاز 2013 میں انٹرن شپ پروگرام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہوا۔ وفد نے ڈیجیٹل دور کے لیے نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ میں ہائی ٹیک مہارت کے مراکز قائم کرنے کے لیے برٹش کونسل کی لگن پر زور دیا۔ وزیراعظم یوتھ پروگرام کی جانب سے بات کرتے ہوئے چئیر مین نے جم کلبوں کو پیشہ ورانہ بنانے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا، جس کا مقصد اراکین کو موسمیاتی اقدامات کے حوالے سے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئیموسمیاتی تبدیلی سے متعلقہ شعبوں میں کیریئر کے لیے تربیت دینا ہے۔
یوتھ پروگرام نے ایک نئی قومی یوتھ کونسل کی تشکیل کا اعلان کیا، جس میں سیکرٹریٹ اور متنوع ممبرشپ صنفی مساوات اور پسماندہ گروہوں کی شمولیت کی عکاسی شامل ہو۔ کونسل کے انتخاب کے عمل میں ترقیاتی شراکت دار شامل ہوں گے تاکہ شفاف اور جامع نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔مزید برآں، یوتھ پروگرام نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے انٹرنشپ اور اپرنٹس شپ پروگرام کے احیائ اور اس کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک جامع قومی یوتھ پالیسی بنانے کی کوششوں کا اعلان کیا۔
برٹش کونسل نے یوتھ پروگرام کے اقدامات کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا، یوتھ پروگرام پورٹل کے ساتھ ان کے ڈیجیٹل پورٹل کے آئندہ انضمام پر روشنی ڈالی۔ مزید برآں برٹش کونسل نے آن لائن تحفظ کو فروغ دینے کے لیے وومن ان لیڈرشپ پروگرام اور ڈیجیٹل خواندگی پروگرام جیسے اقدامات پر تعاون کی تجویز پیش کی۔ ایک پالیسی ڈائیلاگ، جس کا مقصد 10,000 نوجوانوں کو تربیت دینا ہے، پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں مؤثر نفاذ کے لیے حکومت کو شامل کرنے پر توجہ دی گئی۔دونوں فریقوں نے پاکستان میں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور ڈیجیٹل اختراع کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جو تعاون اور ترقی کے ایک نئے دور کا مظہر ہے۔