Tag Archives: انٹرنیٹ

انٹرنیٹ کا گلا گھونٹ دیا تاکہ بانی پی ٹی آئی کا نام نہ چلے،عمر ایوب



اسلام آباد (خلیج نیوز)قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کا گلا گھونٹ دیا تاکہ بانی پی ٹی آئی کا نام نہ چلے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ سست انٹرنیٹ پر جواب دیا گیا کہ 28 اگست تک انٹرنیٹ اسپیڈ ٹھیک ہو جائے گی، آئی ٹی کمیٹی میں غلط بیانی کی گئی، اب بتایا جارہا ہے کہ انٹرنیٹ ویب سسٹم انسٹال کیا جا رہا ہے۔عمر ایوب نے بلوچستان کے حالات پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے بارے میں آپ کہتے ہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، کوئٹہ پریس کلب میں پابندی کیوں لگائی گئی ہے، بلوچستان میں مایوسی پھیل رہی ہے جو کہ خوفناک بات ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی میں کئی افسران نہیں آئے، افسران نے کہا کہ ہماری میٹنگ ہے، کیا یہ بہانے کریں گے، قومی اسمبلی کی رِٹ کو قائم کریں۔بعد ازاں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ ہم نے فلور پر یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کے حق میں آواز بلند کی، بانی پی ٹی آئی کے جیل میں حقوق کا مسئلہ اٹھایا، آئی ٹی کے مسئلے پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دو ایکٹیوسٹس کو اٹھایا گیا، ان کے بارے میں بات کی، کے پی کے میں جو سیلاب آیا ہوا ہے اس پر بات کی، احسن اقبال نے ضروری مسائل پر بات نہیں کی، جب یہ لوگ جیل میں تھے وہاں بونے لگتے تھے، ڈی جی اینٹی نارکوٹکس نے رانا ثناء اللّٰہ پر کیس بنایا تھا۔

بغض عمران میں جعلی حکومت نے انٹرنیٹ کا بھی ستیاناس کر دیا ہے، بیرسٹرسیف



پشاور(خلیج نیوز)خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بغض عمران میں جعلی حکومت نے انٹرنیٹ کا بھی ستیاناس کر دیا ہے جس کے باعث آئی ٹی شعبے سے وابستہ بزنس کمیونٹی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے مگر جعلی حکمرانوں کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے اور اگر انہیں کو ئی فکر ہے تو وہ صرف اپنے جعلی اقتدار کو بچانے کی فکر ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ انٹر نیٹ سروس میں رکاوٹ کی وجہ سے پاکستان کے تجارتی اور کاروباری طبقے انتہائی پریشان ہیں اور انہیں اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ایسے حالات میں ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی جعلی حکومت کو عوام کے مسائل کے حل کرنے اور ملک کو ترقی سے ہمکنار کرنے کا کو ئی احساس ہے۔

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ عوام کو اس وقت کئی ایک بحرانوں کا سامنا ہے مگر مینڈیٹ چور حکومت کی کانوں پر جو تک نہیں رینگتی۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ انٹرنیٹ کے بارے میں درباری وزراء کے بیانات میں بھی مماثلت نہیں ہے جو اس بات کو ثبوت ہے کہ جعلی حکمران طبقہ اس معاملہ میں جھوٹ بول رہا ہے ۔ جعلی حکومت کا ایک وزیر کہتا ہے کہ فائر وال لگی ہے جب کہ دوسرا کہتا ہے کہ فائر وال نہیں لگی ہے۔ اسی طرح ایک وزیر کا بیان آتا ہے کہ زیر سمندر کیبل کٹ گئی ہے اور دوسرا کچھ اور کہتا ہے اس حوالے سے شعبہ آئی ٹی کی وفاقی وزیر شنزہ فاطمہ حماقت کی انتہا کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ انٹر نیٹ وی پی این کے باعث سست ہوا ہے حالانکہ نیٹ ٹھیک ہو تو کسی کا دماغ خراب ہے کہ وی پی این لگائے ۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکمران اپنے اقتدار کے نشے میں ہیں اور ان پٹواریوں سے ایسے ہی بیانات کی توقع کی جاسکتی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش پر شفافیت کا مطالبہ



اسلام آباد (خلیج نیوز)ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام سے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست روی، مانیٹرنگ اور سرویلنس ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے مکمل شفافیت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے اور صارفین کو موبائل ڈیٹا سے منسلک ہونے پر واٹس ایپ کے ذریعے وائس نوٹس بھیجنے یا تصاویر و ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ براڈ بینڈ پر بھی صارفین کو سست رفتار براؤزنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں پاکستانی حکام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے شفاف رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ نگرانی اور سرویلنس کے ایسے نظام کو لاگو نہ کریں جو غیر ضروری، غیر متناسب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ہو۔بیان میں کہا گیا کہ نگرانی اور سرویلنس کے نظام کی ٹیکنالوجیز جو انٹرنیٹ کی رفتار کو کنٹرول کرتی ہیں اور مواد کو بلاک کرتی ہے اس کے استعمال کے حوالے سے پاکستانی حکام کی غیر شفافیت ایک تشویشناک بات ہے۔انہوں نے کہا کہ بار بار نیشنل فائر والز سمیت اس طرح کی ٹیکنالوجیز کا استعمال انسانی حقوق سے مطابقت نہیں رکھتا۔بیان میں نشاندہی کی گئی کہ یہ وسیع ٹولز آن لائن اظہار رائے کی آزادی اور معلومات تک رسائی کو محدود کرتے ہیں، انٹرنیٹ عوام کو باخبر رکھنے، شہریوں کے اظہار رائے، ای کامرس اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے انتہائی اہم ہے۔

انٹرنیٹ سست : ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی مشکل میں پھنس گئے



کراچی(خلیج نیوز) انٹرنیٹ سست ہونیکی وجہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بھی پریشان ہیں ، ٹیکس دہندگان کے مطابق ایف بی آر کا فارم اوپن نہیں ہو رہا ہے اور دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ میں رکاوٹ سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ٹیکس دہندگان کے مطابق انٹرنیٹ کی سست روی سے ایف بی آرکاسسٹم بھی سست ہوگیا ہے، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں دشواری کا سامنا ہے۔ٹیکس دہندگان نے کہا کہ انٹرنیٹ سست ہونیکی وجہ سے دستاویز اپ لوڈ نہیں ہو رہیں،کچھ دہندگان 30 ستمبر کی آخری تاریخ سے پہلے گوشوارے جمع کرانا چاہتے ہیں تاہم انٹرنیٹ سست ہونے کی وجہ ایف بی آر کا فارم بھی اوپن نہیں ہو رہا ہے۔خیال رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر کا اعلان کیا ہے۔ایف بی آر نے اس بات پر زور دیا کہ مقررہ تاریخ تک ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہنے والے افراد اور اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ایسے افراد کے لیے کم از کم جرمانہ ایک ہزار روپے مقرر کیا گیا ہیایف بی آر نے یہ واضح کیا کہ جن لوگوں کے پاس غیر ملکی سفری ریکارڈ، بینک بیلنس، جائیدادوں، مکانات یا گاڑیوں کے مالک ہیں وہ بغیر کسی ناکامی کے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔

انٹرنیٹ میں خلل اور سست روی پر پی ٹی سی ایل کا وضاحتی بیان جاری



کراچی(خلیج نیوز)ملک میں انٹرنیٹ میں خلل اور سست روی پر پی ٹی سی ایل نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے نیٹ ورک میں کوئی خرابی نہیں ہے ۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں صارفین کو انٹرنیٹ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے بالخصوص آن لائن کام کرنے والے فری لانسرز بھی پریشانی کا شکار ہیں تاہم پی ٹی سی ایل ترجمان کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیاہے کہ پی ٹی سی ایل کا نیٹ ورک بالکل ٹھیک کا م کر رہاہے اور ہمار ی طرف سے کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں ہے ۔

ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست، ڈیجیٹل معیشت کی بقا خطرے میں پڑ گئی



اسلام آباد (خلیج نیوز)انٹرنیٹ سرور پرو وائیڈرز (آئی ایس پیز) ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں 30 سے 40 فیصد کمی آگئی ہے۔وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے اپنے بیان میں کہا کہ سکیورٹی اور نگرانی کو بڑھانے کے حکومتی فیصلے کا غیر ارادی نتیجہ نکلا ہے جس کے باعث گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انٹرنیٹ کی رفتار میں 30 سے 40 فیصد تک کمی آئی ہے۔ آئی ایس پیز ایسوسی ایشن نے کہا کہ انٹرنیٹ سست ہونے سیآن لائن اور انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے کاروباری افراد کے لیے افراتفری کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور اس کا اثر خاص طور پر کال سینٹرز، ای کامرس کے پیشہ ور افراد، آن لائن ورکنگ کلاس اور الیکٹرانک سے متعلقہ کاروبار کرنے والوں پر زیادہ پڑا ہے۔

انٹرنیٹ سرور پرووائیڈرز نے کہا کہ وہ شعبے جو پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں وہ اب اپنے کاروباری معاملات کو برقرار رکھنے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں اور انٹرنیٹ کی سست رفتار ان کے کاروبار کی بقا کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔آئی ایس پیز نے بتایا کہ صورتحال اتنی سنگین ہو چکی ہے کہ بہت سے کاروبار اپنے کام کو دوسرے ممالک میں منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم پاکستان سے کاروبار کا بڑے پیمانے پر اخراج دیکھیں گے۔