Tag Archives: تحریک

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا یکم ستمبر سے حق دو عوام کو تحریک کے فیز ٹو کے آغاز کا اعلان



اسلام آباد /لاہور (خلیج نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے یکم ستمبر سے حق دو عوام کو تحریک کے فیز ٹو کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک کو گراس روٹ لیول تک منظم کرنا اور عوام کی اس میں بڑی تعداد میں شمولیت اہم اہداف ہیں، پورے ملک میں ممبرشپ ہو گی، یوتھ کو خصوصی فوکس کیا جائے گا، خواتین کو ممبر بنائیں گے، جماعت اسلامی کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز کرپشن کی کہانی ہے، قوم کے اربوں لوٹے جارہے ہیں، شریف خاندان نے کیپسٹی چارجز کی مد میں سیکڑوں ارب کھائے، اب یہ خودانہیں ختم کرنے کا اعلان کرکے پہل کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اورچین کے ایک دوسرے سے سٹریٹیجک مفادات وابستہ ہیں، معاہدوں پر چین سے بھی بات ہوسکتی ہے، ایسا نہیں کہ ہم اسے آبسولیوٹلی ناٹ کہہ دیں، ڈھنگ سے بات کی جائے تو ہمارا دوست ملک انکارنہیں کرے گا۔

حکمران خود ہی عوام کو ریلیف دینے کو تیار نہیں، یہ معاشی دہشت گردی کررہے ہیں، حقوق کے لیے جدوجہد ہی واحد راستہ ہے، کامیاب ہڑتال پرپوری قوم اور بالخصوص تاجروں کو مبارکبا ددیتاہوں،آنے والے دنوں میں شٹرڈان ہڑتالوں کے علاوہ پہیہ جام کا اعلان بھی کرسکتے ہیں، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز سے مشاورت کا سلسلہ وسیع کریں گے۔ بدھ کی ملک گیر ہڑتال کا کریڈٹ پوری قوم کو جاتا ہے۔جماعت اسلامی نے پرامن عوامی جدوجہد کا ٹرینڈ متعارف کرایا، دیگر پارٹیاں مفادات اور جوڑ توڑ کی سیاست میں مصروف ہیں، جہاں سیاسی پارٹیوں کے نام پر فیملی انٹرپرائزز چل رہے ہوں وہاں سے عوامی ریلیف کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، مرکزی میڈیا کوآرڈی نیٹر شاہد شمسی اور ڈپٹی میڈیا کوآرڈی نیٹر راشد عمر اولکھ بھی اس موقع پر موجود ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 28 اگست پاکستان کی تاریخ کی زبردست ہڑتال ہوئی ہے جس کی کوئی نظیر ماضی میں نہیں ملتی، یہ ایک شاندار ہڑتال ہوئی، ایک پتھر بھی نہیں پھینکا گیا، جماعت اسلامی کی کال پر رضاکارانہ طور پر پورا پاکستان اس ہڑتال کے ساتھ آکر کھڑا ہو گیا، تاجروں میں تقسیم کی حکومتی سازشیں ناکام ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں پر زبردستی کا ٹیکس کا سسٹم لا د دیا گیا،تنخواہ دار طبقہ کا خون نچوڑا جارہا ہے، سب جائز ٹیکس دینا چاہتے ہیں، سب چاہتے ہیں ٹیکس نیٹ وسیع ہو، حکمران اپنی عیاشیاں بھی کم کریں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگائیں۔ آئی پی پیز کیپسٹی چارجز کے ساتھ اربوں انکم ٹیکس بھی کھارہے ہیں،حکمرانوں کو معاشی دہشت گردی بند کرنا پڑے گی۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں، بلوچستان جل رہا ہے، کچے کے ڈاکوں کا راج قائم ہے، سوشل میڈیا پر نفرتیں پروان چڑھانے کے لیے لوگ ایکٹو ہو گئے ہیں کہ بلوچوں، پنجابیوں، پختونوں، سندھیوں، مہاجروں کو آپس میں لڑوا دیا جائے۔ جماعت اسلامی قوم کو متحد کررہی ہے،ہڑتال پر پوری قوم متحد تھی، الحمدللہ کل پورا بلوچستان بند تھا،کوئٹہ، گوادر، پوری پشتوں بیلٹ میں دکانیں بند تھیں، ہماری اصل طاقت اتحاد ہے، کل یہ طاقت جیتی ہے۔ اس مرتبہ تو دیہاتوں میں بھی ہڑتال ہوئی ہے جو پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھی، سب جگہ سے ایک ہی پیغام آیا کہ یہ پورے ملک کے عوام کا مسئلہ ہے اور حکومت اس کوحل کرے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں پر ظلم کرنے اور مہنگائی، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہونے میں ن لیگ کے ساتھ پیپلز پارٹی بھی شریک ہے، دونوں حکومت کا حصہ ہیں، اب تو پرانی پی ڈی ایم پھر سے زندہ کی جا رہی ہے،چند سینیٹ کی سیٹوں پہ یا چند وزارتوں پر جو کچھ کیا جا رہا ہے تو یہ پھر وہی پرانی نوراکشتی ہے، قوم اس بات کو سمجھ گئی ہے کہ یہ لوگ جو آپس میں اتحاد کر کے اپنے فائدے حاصل کرتے ہیں ان کو قوم کا کوئی غم نہیں ہے۔کامیاب ہڑتال پر کراچی چیمبر آف کامرس کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخاب کو ملتوی کرنے کی سازش کی گئی ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں۔حکومت نے وطیرہ بنایا ہوا ہے کہ جب الیکشن ہونے لگتے ہیں تو یہ ایکٹ میں ترمیم کر دیتے ہیں اور پھر اس الیکشن کو موخر کر دیتے ہیں۔لوگ سی ڈی اے سے تنگ ہیں، آسلام اباد کے لوگ ایک پاور فل بااختیار میئر چاہتے ہیں، آئین کہتا ہے کہ تمام انتظامی سیاسی اور مالیاتی اختیارات بلدیاتی حکومتوں کو منتقل ہونے چاہییں۔

مولانا فضل الرحمان کا کسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلانے کا اعلان



ڈیرہ اسماعیل خان(خلیج نیوز)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلانے کا اعلان کردیا۔ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نے اب اپنے داخلی معاملات کو سنجیدگی سے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں سیاسی اتحادوں کے تجربے اچھے نہیں رہے،ہم مزید نہ کسی کو شرمندہ کرنا چاہتے ہیں، نہ خود ہونا چاہتے ہیں،اس لیے جمعیت علمائے اسلام کسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلائے گی۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کا کردار پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھی ادا کریں گے، ایشو ٹو ایشو دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد ہوسکتا ہے۔