راولپنڈی(خلیج نیوز)آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر نے ہارورڈ بزنس اسکول کے طلبہ سے ملاقات میں ڈیجیٹل دور میں غلط معلومات اور جعلی خبروں کے خطرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ طلبہ ذاتی تجربات کی روشنی میں اپنی رائے قائم کریں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ہارورڈ بزنس اسکول کے 44طلبہ کے وفد نے ملاقات کی۔ترجمان پاک فوج کے مطابق جنرل عاصم منیر نے ملاقات میں تعلیم، مثبت سوچ کی اہمیت اور سیکیورٹی چیلنجز پر روشنی ڈالی، اس دوران پاکستان کے مختلف امور، علاقائی امن، انسداد دہشت گردی اور جمہوری اقدار کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج کے سربراہ نے پاکستان کے وسیع پوٹینشل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفد کے شرکا ذاتی تجربات کی روشنی میں اپنی رائے قائم کریں۔جنرل عاصم منیر نے ڈیجیٹل دور میں غلط معلومات اور جعلی خبروں کے خطرات سے متعلق بھی گفتگو کی، ہارورڈ بزنس اسکول کے طلبہ نے تعمیری بات چیت کا موقع دینے پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔
Tag Archives: آرمی چیف
جو پاکستان کی ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟،آرمی چیف
ر اولپنڈی(خلیج نیوز) پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو پاکستان کی ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟،ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے،پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے،خیبر پختونخوا کے عوام 22 سال سے پاک فوج کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہے ، پاڑہ چنار کے قبائل قبائل مل بیٹھ کر زمینی اور فروعی تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں۔بدھ کوچیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے نوجوانان پاکستان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کر یہ یقین ہو جاتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آزاد ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو لیبیا، شام، کشمیر، اور غزہ کے عوام سے پوچھو۔
نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ علم انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے ،ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ عوام کو سوشل میڈیا سے پیدا شدہ ہیجان اور فتنے کے مضمرات سے دور رکھے ۔ انہوںنے کہاکہ عوام، حکومت اور فوج کے درمیان مضبوط رشتہ ہی پاکستان کے تحفظ اور ترقی کا ضامن ہے ۔ آرمی چیف نے سوال کیاکہ جو پاکستان کی ڈیفالٹ کا بیانیہ بنا رہے تھے، وہ آج کہاں ہیں؟ ۔ انہوںنے کہاکہ بحیثیت مسلمان ہمیں نا امیدی سے منع کیا گیا ہے ،چیف آف آرمی سٹاف نے نوجوانوں سے کہا کہ زندگی امتحان کا نام ہے، اور قرآن کی آیت پڑھیں ”کیا لوگ یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑ دیے جائیں گے کہ ہم ایمان لائو، اور ان کی آزمائش نہ ہو گی؟۔ آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔ خطاب کے اختتام میں آرمی چیف نے نوجوانوں کو علامہ اقبال کا یہ شعر سنایا،افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر،ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ۔خطاب کے بعد وقفہ سوالات کے دوران نوجوانوں کے سوالات کے جواب میں چیف آف آرمی سٹاف نے پاک فوج کا مؤقف بیان کیا۔پاڑہ چنار میں فسادات پر سوال کے جواب میں آرمی چیف نے کہا قبائل مل بیٹھ کر زمینی اور فروعی تنازعات ختم کرنے میں مدد دیں۔ انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخوا کے عوام 22 سال سے پاک فوج کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے رہے ۔ انہوںنے کہاکہ میرا یہ ایمان ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ ہمیں دہشتگردی کے خلاف فتح مبین عطا کرے گا ۔
آرمی چیف کا شکر گزار ہوں میری اتنی حوصلہ افزائی کی، ارشد ندیم
راولپنڈی (خلیج نیوز)قوم کے ہیرو، پیرس اولمپکس 2024ء کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے کہا ہے کہ آرمی چیف کا شکر گزار ہوں میری اتنی حوصلہ افزائی کی۔جی ایچ کیو میں گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ارشد ندیم اور دیگر کھلاڑیوں نے اظہارِ خیال کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ دنیا میں ایسا کوئی کام نہیں جو نہ ہوسکے لگن ہو تو ہر کام ممکن ہے۔سابق اسکواش چیمپئن جہانگیر خان نے کہا کہ ارشد ندیم نے کھیلوں کی دنیا میں ملک کا نام روشن کیا۔ کرکٹر بابر اعظم نے کہا کہ ارشد ندیم نے جس طرح پاکستان کا نام روشن کیا وہ باعث فخر ہے۔کرکٹر شان مسعود نے کہا کہ ارشد ندیم کا اولمپکس میں نیا ریکارڈ ہمارے لیے قابل فخر ہے۔سابق کپتان قومی ہاکی ٹیم اصلاح الدین نے کہا کہ ارشد ندیم نے طلائی تمغہ جیتا اور نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق کپتان قومی ہاکی ٹیم شہباز احمد سینئر نے کہا کہ ارشد ندیم کی تاریخی کامیابی پر خوشی ہے، ان کی جیت سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے۔ ٹینس پلیئر اعصام الحق نے کہا کہ ہم ارشد پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں، اس نے پاکستان کا نام روشن کیا، ان کی جیت سے قوم یکجا نظر آئی اور یکجہتی کا احساس پیدا ہوا۔
جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے، آرمی چیف
اسلام آباد (خلیج نیوز)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے،اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے، پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کے خاتمے کیلئے جدوجہدکر رہی ہے، ہم کہتے ہیں کہ احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پر امن رہیں، خوارج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں، فتنہ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ برادر اسلامی ملک سے مخالفت نہ کریں،سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتا ہے، کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاک ۖکی شان میں گستاخی کرسکے، کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو ہم اْس کے آگے کھڑے ہوں گے، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، ملک قائم رہنے کیلئے بنا ہے، اس پر لاکھوں عاصم منیر، لاکھوں سیاستدان اور لاکھوں علما قربان ہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے۔
انہوںنے کہاکہ پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کے خاتمے کے لئے جد وجہد کر رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے ۔آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان نے 40 سال سے زیادہ عرصے تک، لاکھوں افغانیوں کی مہمان نوازی کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم انھیں سمجھا رہے ہیں کہ فتنہ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ، برادر اسلامی ملک اور دیرینہ دوست سے مخالفت نہ کریں۔آرمی چیف نے کہاکہ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے پختون بھائیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں اور ہم اْنکی کاوشوں کو سراہتے ہْوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ خوارج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں،جن کے بارے میں علامہ اقبال نے فرمایا تھا،”اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ،املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ ،ناحق کے لئے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ، شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بھی فتنہ۔آرمی چیف نے کہاکہ ہم لوگوں کو کہتے ہیں کہ اگر احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پر امن رہیں۔شدت پسندی پر بات کرتے ہْوئے آرمی چیف نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتاہے ۔ ناموس رسالت ۖپر بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاک ۖ کی شان میں گستاخی کر سکے۔ انہوںنے کہاکہ کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم، ہم اْسکے آگے کھڑے ہوں گے۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی کیونکہ یہ ملک قائم رہنے کے لئے بنا ہے،اس پاکستان پر لاکھوں عاصم منیر، لاکھوں سیاستدان اور لاکھوں علما قربان کیونکہ پاکستان ہم سے زیادہ اہم ہے۔
انہوںنے کہاکہ اگر ریاست کی اہمیّت جاننی ہے تو عراق، شام اور لیبیا سے پوچھو۔ انہوںنے کہاکہ علماء و مشائخ سے التماس ہے کہ وہ شدت پسندی یا تفریق کی بجائے تحمل اور اتحاد کی ترغیب دیں۔ انہوںنے کہاکہ علماء کو چاہیے کہ وہ اعتدال پسندی کو معاشرے میں واپس لائیں اور فساد فی الارض کی نفی کریں۔ آرمی چیف نے کہاکہ مغربی تہذیب اور رہن سہن ہمارا آئیڈیل نہیں ہے،ہمیں اپنی تہذیب پر فخر ہونا چاہیے۔ اقبال کا شعر پڑھ کر آرمی چیف نے کہا کہ اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر، خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی ،ان کی جمعیت کا ہے ملک و نسب پر انحصار، قوت مذہب سے مستحکم ہے جمعیت تری۔ سربراہ پاک فوج نے کہاکہ جو یہ کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظرئیے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟۔ آرمی چیف نے کہاکہ کشمیر تقسیم پاک وہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے۔ انہوںنے کہاکہ فلسطین اور غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ پاک فوج کے سربراہ نے کہاکہ فلسطین سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے اور پاکستان کو مضبوط بنانا ہے ۔
کاکول میں ٹریننگ سیشن میں شرکت کرنیوالے کرکٹرز آرمی چیف کی جانب سے افطار پر مدعو
راولپنڈی (خلیج نیوز)آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی جانب سے کاکول کیمپ میں شرکت کرنے والے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو افطار پر مدعو کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ کاکول کیمپ میں پاکستانی کھلاڑیوں کا 7 اپریل کو آخری روز ہوگا۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا کاکول کیمپ 8 اپریل سے قبل ختم کردیا جائے گا۔7 اپریل کی دوپہر کھلاڑی ایبٹ آباد سے راولپنڈی روانہ ہوں گے جہاں وہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ افطار کریں گے جبکہ 7 اپریل کی رات ہی کھلاڑی اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوں گے۔