کراچی(خلیج نیوز)پاکستان سافٹ ویئر ہاوسسز ایسوسی ایشن(پاشا)کے وائس چیئرمین علی احسان نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فائر وال کے ڈیزائن اور اس کے مقاصد سے دنیا بھر سے ہمارے کلائنٹس میں تشویش ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فائر وال کی تنصیب کے فریم ورک پر پاکستان سافٹ ویئر ہاوسسز ایسوسی ایشن نے فائر وال کی تنصیب پر خدشات کا اظہار کر دیا اور حکومت سے فائر وال کی تنصیب پر نظرثانی کی درخواست کردی۔پاکستان سافٹ ویئر ہاوسسز ایسوسی ایشن(پاشا)کے وائس چیئرمین علی احسان کا کہنا تھا کہ فائر وال کی تنصیب کے حوالے سے آئی ٹی انڈسٹری سے مشاورت کی جائے، انٹرنیٹ کی طویل بندش سے آئی ٹی کمپنیوں کے آپریشنز بری طرح متاثر ہیں، انٹرنیٹ کی بندش سے انڈسٹری کو 300 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاوسسز ایسوسی ایشن(پاشا)کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فائر وال کے ڈیزائن اور اس کے مقاصد سے دنیا بھر سے ہمارے کلائنٹس میں تشویش ہے، بین الاقوامی کمپنیوں میں رائے پائی جاتی ہے کہ فائر وال سے ڈیٹا پر سمجھوتا ہوگا، آئی ٹی انڈسٹری اس ڈیجیٹل رکاوٹ کو معیشت کے لیے خطرہ سمجھتی ہے۔وائس چیئرمین (پاشا)علی احسان نے پاکستان سافٹ ویئر ہاوسسز ایسوسی ایشن (پاشا)کے اعلامیہ میں مزید بتایا کہ سائبر سیکورٹی کو موثر بنانے کیلئے شفاف طریقہ کار اپنایا جائے، حکومت سائبر سیکورٹی اور قومی مفاد کے تحفظ کیلئے اسٹیک ہولڈر کے ساتھ مشاورت کرے، حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے۔